نواز شریف اور میں باجوہ کی توسیع کے حامی نہیں تھے :عباسی

نواز شریف اور میں باجوہ کی توسیع کے حامی نہیں تھے :عباسی

اسلام آباد (نامہ نگار ، نیوز ایجنسیاں ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں اورنوازشریف بھی جنرل( ر )قمر باجوہ کی توسیع کے حامی نہیں تھے ، حکومت تک اپنا پیغام بھجوایا تھا کہ ایکسٹینشن دینے سے پارٹی اور باجوہ دونوں کو نقصان ہوگا۔

 لیگی رہنماؤں کے دھاندلی سے متعلق بیانات مخالفوں کے الزامات کی تصدیق ہے جو پارٹی کیلئے ٹھیک نہیں ۔ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جنرل (ر) )قمر جاوید باجوہ کو مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی اورپی ٹی آئی ایکسٹینشن دینے کی حامی تھیں، مجھے اس کا علم نہیں کہ باجوہ نے خود ایکسٹینشن مانگی تھی یا نہیں، مجھے اطلاع ملی تھی کہ ایکسٹینشن کے بارے میں غور کیا جارہا ہے ۔حکومت میں اکثریتی رائے تھی کہ باجوہ کو ایکسٹینشن دے دینی چاہئے ، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو متنازعہ بیانات کا نوٹس لینا چاہئے ، حکومتی پارٹی کی جانب سے ایسے بیانات پارٹی کونقصان پہنچا رہے ہیں، رانا ثنااللہ کا پیسے لے کر جتوانے کا بیان ٹھیک نہیں ،انہیں ایسا نہیں کہناچاہئے تھا، راناثنااللہ کے پا س اگر ثبوت نہیں تو انہیں پبلک میں ایسا بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے دو تین سال اور گزرے تو نیب سے ہمیں پنشن لینا پڑے گی۔جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 18 سال میں پنشن ہو جاتی ہے اور اب تو 14 سال ہوگئے ہیں۔ بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی کیلئے محنت کرنا ہوگی، پہلے ناکام حکومت تھی، دعا کریں گے اللہ انہیں ہدایت دے ، پیش گوئی کرنے والوں کی حالت آپ نے دیکھ لی۔انہوں نے کہاکہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے یہ تعلقات مزید بھی بڑھنے چاہئیں، گیس پائپ لائن سیاسی نہیں لیگل ایشو ہے 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں