نگران دور میں زائد گندم منگوانے کا انکشاف،کسان آج پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دینگے

نگران دور میں زائد گندم منگوانے کا انکشاف،کسان آج پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دینگے

لاہور (عمران اکبر، مانیٹرنگ ڈیسک ) درآمد گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف ہوا ہے ۔31مارچ تک سابق نگران حکومت نے گندم درآمد کی اجازت دینے سے مافیا کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچا دیا ۔

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 20 لاکھ ٹن کی اجازت دی گئی تھی وہ بھی فروری میں پاکستان پہنچ جانا تھی ، تاہم درآمد گندم میں تاخیر کئی گئی اس کے بعد مفاد پرست افراد نے مزید 10 لاکھ  ٹن کی منظوری لے لی اس طرح 30 لاکھ ٹن منگوا لی گئی، اور یہ بھی مارچ کے بعد پاکستان پہنچی , وافر بلا وجہ درآمد شدہ گندم حالیہ بحران کی وجہ بنی ۔ پاکستان میں گندم سٹوریج کے انتظامات ناکافی ہیں, اب کسانوں سے مزید گندم خریدی تو حکومت کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ گزشتہ سال 40 لاکھ ٹن گندم پنجاب نے خریدی تھی ،400 ارب روپے قرضہ پنجاب بینک سے لیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ پنجاب نگران حکومت نے قرضہ اتار دیا موجودہ صورتحال میں پنجاب گورنمنٹ کا قرضہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں اور اس بار پنجاب بینک سے قرضہ ہی نہیں لیا گیا ۔ذرائع نیشنل فوڈ سکیو رٹی کے مطابق گندم درآمد سیکنڈل سے پرائیویٹ سیکٹر کو نوازا گیا ۔ بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا ۔نیشنل فوڈ سکیورٹی نے وافر گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم در آمد کی اجازت مانگی ۔ ای سی سی نے یہ گندم کی درآمد کی باقاعدہ منظوری دی، نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی۔

نیشنل فوڈ سکیورٹی نے پہلے 10 لاکھ گندم درآمد کرنے کی سمری تیار کی تھی .وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ہر کسی کو گندم منگوانے کی اجازت دے دی،یکم اپریل 2024 تک 43 لاکھ ٹن گندم حکومت کے پاس موجود تھی ، مارچ میں سندھ میں گندم کی نئی فصل آنے سے گندم درآمد کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔نگران حکومت کی غلط حکمت عملی سے آج گندم کے کاشت کار رل گئے وزیر خوراک بلال یسین کا کہنا ہے درآمد کی گئی گندم پرشدید تحفظات ہیں وزیر اعظم درآمد کی گئی گندم پر انکوائری کروائیں تا کہ قصور واروں کو سزا دی جا سکے ۔ادھر پنجاب حکومت گندم خریداری پر کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔ ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق وزراء کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہو گا ۔ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق وزرا کمیٹی کے فیصلے کے بعد کسانوں سے بات چیت کی جائے گی کسانوں نے آج تک ڈیڈ لائن دی ہے آج کسان پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے ۔کسان رہنما سلطان جاوید کا کہنا ہے مزید لائحہ عمل کا اعلان بھی وہ آج کریں گے ، تاہم وزیر اعظم کی طرف سے پاسکو ہدف بڑھانے کا خیر مقدم کرتے ہیں امید ہے پنجاب حکومت بھی اسی طرز کا اعلان جلد کرے گی ۔دوسری جانب گندم کی سرکاری سطح پر خریداری نہ ہونے کے باعث کسان پریشان ہیں اور کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ وہ گندم کھیتوں اور شہروں میں سڑک کنارے رکھ کربیچنے پر مجبور ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں