بات منوانی ہے تو پی ٹی آئی اُدھر کی بجائے ادھر آئے :تھنک ٹینک

بات منوانی ہے تو پی ٹی آئی اُدھر کی بجائے ادھر آئے :تھنک ٹینک

لاہور (دنیا نیوز )دنیا نیوز کے پروگرام ‘تھنک ٹینک ’میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کویہ واضح کرنا ہوگا کہ مذاکرات کس سے کرنے ہیں؟،جب تحریک انصاف سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرے گی تو اس سے ا سٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ،بات منوانا آسان ہوجائے گا۔

 اس وقت تحریک تحفظ دستورکے سربراہ محمود اچکزئی کی عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی ۔ دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا  ہے کہ قومی مفاہمت پاکستان کیلئے بنیادی ضرورت ہے ، جب بانی پی ٹی آئی وزیراعظم بنا تو اس نے کسی سے بات نہیں کی بلکہ اپوزیشن کو دیوار سے لگایا تھا،تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ایک بات نہیں ،وہ کبھی کہتے ہیں ا سٹیبلشمنٹ سے بات کریں گے اورکبھی کہتے ہیں سیاسی جماعتوں سے ،بانی کے بیانات سے پی ٹی آئی کیلئے مسئلہ پیدا ہورہاہے ۔معروف تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ڈائیلاگ کا خواہشمند ہے لیکن عملی طور پر ڈائیلاگ کے امکان نہیں ،کیونکہ اس وقت تین جماعتیں سامنے ہیں ،ایک پی ٹی آئی، دوسری حکومت،تیسری اسٹیبلشمنٹ ،ان تینوں میں ہمیں ڈائیلاگ کی کوئی خواہش نظر نہیں آرہی،پی ٹی آئی میں کئی آوازیں آرہی ہیں، ہم کو یہ نہیں پتا چل رہا ان کی حکمت عملی کیا ہے ؟، اگر وفاقی حکومت اعتماد کی فضا بحال کرے تو پی ٹی آئی ادھر کی بجائے ادھر یعنی سیاست کی طرف آئے گی۔معروف تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس نے کہا ہے کہ مجھے کوئی مذاکرات کا امکان نظر نہیں آرہا کیونکہ جن کے پاس ریاست کی اصل طاقت ہے وہ تیا ر نہیں ،ہمیں بحیثیت قوم اور حکمران طبقے کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آئین کی حکمرانی چلے گی یا طاقت کی حکمرانی چلے گی؟۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں