پیپلزپارٹی بائیکاٹ ختم کر کے بجٹ اجلاس میں شریک

پیپلزپارٹی بائیکاٹ ختم کر کے بجٹ اجلاس میں شریک

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،دنیا نیوز)حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان بعض ایشوز پر اتفاق کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی نے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے بجٹ اجلاس میں شرکت کی تاہم پیپلزپارٹی نے بجٹ کی منظوری بارے ووٹ دینے سے متعلق تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت کے بعد ارکان نے اجلاس میں شرکت بھی کی اور اس کارروائی کا حصہ بھی بنے ۔بجٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی نے بھرپور شرکت کر کے اپنی رضا مندی ظاہر کر دی، مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی پیپلز پارٹی کے تمام تحفظات دور کرنے کی بڑی یقین دہانی کرا دی گئی۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی بجٹ منظوری یعنی فنانس بل کی منظوری میں ساتھ دینے کا اعلان 24 جون تک کرے گی، بلاول بھٹو زرداری 24 جون کو بجٹ پر اظہار خیال کریں گے ، پیپلز پارٹی کی آئندہ حکمت عملی بھی اسی خطاب سے سامنے آئے گی۔پیپلز پارٹی کو پی ایس ڈی پی خصوصاً پنجاب میں ترقیاتی فنڈز میں نظر انداز کرنے کے تحفظات تھے ، پنجاب کی بیورو کریسی کے تقرر و تبادلوں سمیت دیگر امور پر بھی تحفظات تھے ، بجٹ تیاری کے حتمی مرحلے کے دوران اعتماد میں نہ لینے پر بھی پیپلز پارٹی نالاں تھی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف کی طرف سے پہلے صدر مملکت کو اعتماد میں لیا گیا، وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اس کے بعد بلاول بھٹو سمیت اتحادی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا۔بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعظم کی ملاقات میں دونوں جانب کا موقف سنا گیا، سمجھا گیا، دونوں جانب سے با اختیار کمیٹیوں کے سپرد تمام تحفظات کئے گئے ، کمیٹیوں نے اتفاق رائے کے بعد متفقہ سفارشات اپنی اپنی قیادت کو دیں۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مطمئن ہونے کے بعد بجٹ اجلاس میں شمولیت کا فیصلہ کرکے رضا مندی ظاہر کی، 24 جون کو بلاول بھٹوزرداری کی تقریر کے موقع پر وزیراعظم کی ایوان میں موجودگی کا بھی امکان ہے ۔مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت کی جانب سے بھی مل کر چلنے کا پیغام پہنچا دیا گیا، پنجاب کے پیغام کے بعد پیپلز پارٹی قیادت نے صوبائی رہنماؤں کو بھی ہدایات جاری کردیں۔ادھر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان پنجاب کے امور کے حوالے سے مذاکرات کا معاملہ پنجاب کی کمیٹیاں طے کریں گی۔ذرائع کے مطابق پی پی پنجاب کی کمیٹی میں راجہ پرویز اشرف، علی حیدر گیلانی، ندیم افضل چن اور حسن مرتضیٰ شامل ہیں، کمیٹیوں کی میٹنگ میں پنجاب میں پاور شیئرنگ فارمولا خصوصاً جنوبی پنجاب کے معاملات زیر غور آئیں گے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ مذاکراتی کمیٹی پنجاب کے انتظامی امور، عہدوں سمیت دیگر معاملات پر غور اور اتفاق رائے قائم کرے گی، مذاکراتی کمیٹیوں کو تمام اختیارات کیساتھ دونوں جانب سے بات چیت کا اختیار دیدیا گیا۔کمیٹی میں پنجاب حکومت کی نمائندگی سپیکر پنجاب اسمبلی احمد خان، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور بعض دیگر رہنما کر رہے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں