پی ٹی آئی ارکان اسمبلی رہا ، لاجز کا سب جیل کاسٹیٹس ختم

پی ٹی آئی ارکان اسمبلی رہا ، لاجز کا سب جیل کاسٹیٹس ختم

اسلام آباد، لاہور (اپنے نامہ نگار سے ، کورٹ رپورٹر )انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے پی ٹی آئی جلسہ کے این او سی کی خلاف ورزی اور پولیس اہلکاروں پر حملے کے مقدمات میں پی ٹی آئی ممبران اسمبلی کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری منظور کرلی اور ان کو رہا کر دیا گیا۔۔۔

جبکہ پارلیمنٹ لاجز کا سب جیل کاسٹیٹس بھی ختم کر دیا گیا اور اراکین قومی اسمبلی کے لاج کے باہر سے پولیس ہٹا دی گئی۔ پی ٹی آئی رہنما علی بخاری کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔پراسیکیوٹر راجہ نوید عدالت پیش ہوئے اور بتایاکہ ایک تفتیشی افسر اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کے سلسلے میں گیا ہوا ہے ، تفتیشی افسر کیس کا ریکارڈ بھیج رہا ہے ،جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے تفتیشی افسر کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ دس منٹ انتظار کروں گا اگر تفتیشی افسر نہیں آیا تو میں دلائل سن لوں گا،فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 30،30 ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض تمام مقدمات میں پی ٹی آئی ایم این ایز کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے تمام گرفتار ایم این ایز کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔پی ٹی آئی ایم این ایزمیں شیر افضل مروت ، شیخ وقاص ، زین قریشی ، احمد چٹھہ،عامر ڈوگر، یوسف خان ، نعیم علی شاہ، اویس حیدر جکھڑ، شاہ احد اور زبیر خان شامل ہیں ، بعد ازاں پی ٹی آئی رہنما علی بخاری نے بھی تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں درخواست ضمانت قبل از گرفتاری دائر کردی ،عدالت نے 30 ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض یکم اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔ پارلیمنٹ لاجز سے سب جیل کا سٹیٹس ختم کرکے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو رہا کردیا گیا۔اراکین قومی اسمبلی کے لاج کے باہر سے پولیس ہٹا دی گئی۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے پی ٹی آئی جلسہ کے دوران گرفتار رکن قومی اسمبلی محمد زبیر سمیت 34 کارکنوں کو جوڈیشل کردیا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران پولیس نے گرفتار ایم این اے اور کارکنوں کو عدالت پیش کیا،عدالت نے تمام ملزموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا،دوران سماعت ملزموں کی جانب سے وکلا نے ضمانت کی درخواستیں بھی دائر کر دیں جن پر عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت بدھ تک کیلئے ملتوی کردی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے تحریک انصاف کے ایم این اے سعد اللہ بلوچ کو بازیاب کروا کر 18 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں