کانسٹیبل کو شہید کرنے کا مقدمہ پی ٹی آئی قیادت کیخلاف درج
اسلام آباد(دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں)ہکلہ انٹرچینج کے قریب پولیس کانسٹیبل کو شہید کرنے کا مقدمہ بانی پی ٹی آئی ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، سالار خان کاکڑ اور شاہد خٹک کیخلاف تھانہ ٹیکسلا میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دفعہ 14 اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے مطابق حملہ آور ملزم ٹیئر گیس گن، ربڑ بلٹس گنز اور اسلحہ سے مسلح تھے جنہوں نے پولیس افسروں،اہلکاروں پر ڈنڈوں، پتھروں سے حملہ کیا،بانی پی ٹی آئی و دیگر قیادت کی مجرمانہ سازش کے تحت پولیس پر حملہ کیا گیا اور شیلنگ پرپولیس کو منتشر ہونا پڑا،ملزموں نے کانسٹیبل مبشر حسن کو زخمی کیا اور لال وین میں اغوا کرکے لے گئے ، حملے میں کانسٹیبل عدنان، رئیس، نعیم بھی زخمی ہوئے ، بعد میں اطلاع ملی کہ ملزم کانسٹیبل مبشر کو ہکلہ پل کے نیچے پھینک کر فرار ہوگئے ہیں، مبشر کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا۔بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف نارووال میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ ملک میں مذہبی انتشار پھیلانے ، مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے اور پیکا ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے ،متن کے مطابق بشریٰ بی بی نے پاکستان اور سعودی عرب کی جذباتی وابستگی کو ٹھیس پہنچائی، اشتعال انگیز بیان دیکر باہمی تعلقات پر ضرب لگائی جس سے مذہبی منافرت کو ہوا ملی۔پتوکی،پھولنگر، چونیاں، الہٰ آباد،مصطفی آباد میں ایم این اے ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی،ایم پی اے حمبل ثنا کریمی سمیت 158نامزد اور 1990نامعلوم افراد کیخلاف 6مقدمات درج کر لئے گئے ،پولیس نے ملزموں کی گرفتاری کیلئے سپیشل ٹیمیں تشکیل دے دیں جبکہ پی ٹی آئی ورکرز گھروں سے فرارہوگئے ۔