ڈی چوک احتجاج:102 ملزم مقدمے سے خارج، دوبارہ گرفتار نہ کرنے کا حکم
اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے)انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے ڈی چوک میں احتجاج کے معاملہ پرمختلف تھانوں میں درج مقدمات میں گرفتار 307 کارکنوں میں سے 102 کو مقدمہ سے ڈسچارج کرتے ہوئے دیگرکو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
گذشتہ روز سماعت کے دوران مختلف تھانوں کی پولیس نے گرفتار307 کارکنوں کو عدالت پیش کیا گیا،عدالت نے مجموعی طور پر102ملزموں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا،سہالہ پولیس نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد 31 ملزموں کو عدالت پیش کیا،عدالت نے پولیس کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا،تھانہ آبپارہ پولیس نے 94 ملزموں کو عدالت پیش کیا،عدالت نے چار ملزمان مقدمہ سے ڈسچارج کرتے ہوئے 90 ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ،تھانہ ترنول پولیس نے 63 ملزمان کو عدالت پیش کیا،عدالت نے 57 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا ،چھ ملزموں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا،تھانہ کوہسار پولیس نے 33 ملزموں کو عدالت پیش کیا ، عدالت نے 24 ملزموں کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا ، عدالت نے کمرہ عدالت میں ملزمان کی ہتھکڑیاں کھلوا دیں دوبارہ گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر 9 ملزموں کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔ وکیل انصر کیانی نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ملزمان کو دوبارہ گرفتار کئے جانے کی اطلاعات ہیں ، عدالت نے ہدایت کی کہ کسی بھی ڈسچارج ملزم کو دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے ۔ ادھر تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے دو مقدمات میں گرفتار 95 ملزموں کو عدالت پیش کیا ۔ عدالت نے ایک مقدمہ میں 9 ملزموں کو ڈسچارج کر دیا جبکہ 3 کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ۔
عدالت نے تھانہ کراچی کمپنی کے دوسرے مقدمہ سے 8 ملزموں کو ڈسچارج کر دیا ، عدالت نے 75 ملزموں کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔ وکیل انصر کیانی نے کہا کہ ریمانڈ پر بھیجے گئے 4 ملزم کم عمر ہیں ان کو بھی ڈسچارج کیا جائے ، عدالت نے کم عمر بچوں کے حوالے سے پولیس سے فوری تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار 75 ملزمان میں جو بچے ہیں انکے متعلق عدالت کو آگاہ کریں،وکیل انصرکیانی نے کہاکہ ہفتہ کو بھی عدالت نے ملزموں کو ڈسچارج کیا تھا پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا،عدالت نے حکم دیاکہ کمرہ عدالت میں ڈسچارج ملزموں کی ہتکھڑی کھولی جائے اور دوبارہ گرفتار نہ کیا جائے ،بعد ازاں وکلاء نے عدالت کو بتایاکہ ڈسچارج ہونے والے کارکنان کو پولیس چھوڑ نہیں رہی جس پر جج طاہر عباس سپرا عدالت سے باہر جوڈیشل کمپلیکس کے داخلی گیٹ پر آگئے اور متعلقہ پولیس افسران کو بلا کر ہدایت کی ہفتہ کے روز والا کام نہیں ہوناچاہیے ۔بعد ازاں پولیس نے عدالتی حکم پر ڈسچارج ہونے والے تمام کارکنوں کو رہا کردیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے پی ٹی آئی 24 نومبر احتجاج پردرج تھانہ شمس کالونی کے مقدمہ میں گرفتار 40 مظاہرین کو جوڈیشل کردیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ آصف محمود کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کی ضمانت کیلئے دائر درخواستیں منظور کرلیں۔انسدادِد ہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے 24 نومبر کو احتجاج پر درج مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنما شیر افضل اور شعیب شاہین کی عبوری درخواست ضمانت میں توسیع کردی۔عدالت نے دونوں ملزموں کی عبوری ضمانتوں میں 9 جنوری تک توسیع کردی۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے پی ٹی آئی قیادت پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کی دفعات کے تحت درج4 مختلف مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی 6 جنوری تک ملتوی کردی۔