جی ایچ کیو حملہ :عمران کی فوٹیج کے حصول کی درخواست مسترد
راولپنڈی ( نامہ نگار )انسداد دہشتگری کی عدالت نے نو مئی کے سب سے اہم مقدمہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور فواد چودھری کی عدالتی کارروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کی درخواستوں کو مسترد کردیا گیا۔
مزید ایک ملزم پر فرد جرم عائد کر دی ، تعداد 117 ہو گئی ۔دو ملزموں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی جبکہ 8 ملزموں کی ضمانت منظور کر لی گئی ۔منگل کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں نو مئی سمیت دہشتگری گردی کے دیگر مقدمات کی سماعت ہوئی ۔جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ۔بانی پی ٹی آئی اور فواد چودھری کی عدالتی کارروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کی درخواستوں پر پراسیکوٹر سید ظہیر شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کا علاقہ پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے ۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے حصول کے لئے ہوم ڈیپارٹمنٹ اور ہائیکورٹ ہی اختیار رکھتی ہے ۔انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کا پراسیکوٹر کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مزید ایک ملزم پر فرد جرم عائد کر دی ۔سابق ایم این اے بلا ل احمد پر بذریعہ پلیڈر فرد جرم عائد کی ۔سماعت انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔جی ایچ کیو حملہ کیس میں دو ملزمان عاصم اور شہید سکندر کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی ۔ عدالت آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں کرے گی۔سماعت چھ جنوری 2025 تک ملتوی کر دی گئی ۔قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ۔ دریں اثنا 26 نومبر کے احتجاج کے تھانہ ٹیکسلا کے مقدمہ میں گرفتار دیر کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے آٹھ افراد کو ضمانت دیدی گئی ۔قبل ازیں تھانہ صدر حسن ابدال کے دو مقدمات میں گرفتار 192 ملزموں کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا عدالت نے ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ دن کی توسیع کر دی ۔