تجاوزات کی آڑ میں روز گار چھیننے پر حکومتی، اپوزیشن ارکان کی تنقید

تجاوزات کی آڑ میں روز گار چھیننے پر حکومتی، اپوزیشن ارکان کی تنقید

لاہور(سیاسی نمائندہ)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان نے پنجاب حکومت کی جانب سے تجاوزات کی آڑ میں عام لوگوں کے روز گار چھیننے پر شدید تنقید کی۔

اسمبلی میں مسودہ قانون تنسیخ کھال پنچایت پنجاب 2025، مسودہ قانون سہولت بازار اتھارٹی پنجاب 2025سمیت چار بل پیش کردئیے گئے ، اجلاس میں پری بجٹ بحث بھی جاری  رہی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ چونتیس منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمداحمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اپوزیشن ارکان ایوان میں داخل ہوئے تو نعرے بازی کرتے رہے اورسپیکر ڈائس کے سامنے کھڑے ہو گئے ۔سپیکر نے اپوزیشن ارکان کو پلے کارڈز کو نمایاں نہ کرنے ہدایت کی۔ نکتہ اعتراض پر حکومتی رکن امجد علی جاوید نے کہا ٹوبہ ٹیک سنگھ میں غریبوں کی دکانیں نہ صرف گرائی جا رہی ہیں بلکہ ان کے کرائے تین گناہ کئے گئے ،اگر کسی غریب کا روزگار دکان سے وابستہ ہے وہ چھین لی جائے گی تو وہ اپنا گھر کیسے چلائے گا،غریب کی جھونپڑی گرائی جا تی ہے تو گر جائے لیکن جمخانہ کلب پر کوئی بات نہیں کر سکتا۔سپیکر ملک محمد احمد نے کہا ہائوس نے تین بار پیغام دیا سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو(ایس ایم بی آر)نے میرے چیمبر میں کہا عدالتی احکامات کو مان رہے ہیں،لوگوں کو کیسے اٹھا کر باہر پھینک سکتے ہیں۔انہوں نے کہا ایک سو نو ایکٹر زمین پچاس پیسے ماہانہ کرایہ پر ہے جو ایلیٹ کلاس کا غاصبانہ قبضہ ہے ۔سپیکر نے اجلاس پندرہ منٹ کے لئے ملتوی کردیا۔وقفہ کے بعداجلاس دوبارہ شروع ہواتو اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد نے سپیکر سے کہا آج تک آپ نے جو بھی رولنگ دی اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔پارلیمانی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا میری ایس ایم بی آر اور ڈی سی ٹوبہ ٹیک سنگھ سے بات ہوئی ہے ،ایس ایم بی آر نے بتایا جو لوگ دکانوں میں بیٹھے ہیں انہیں پہلی ترجیح دی جائے گی ،ڈی سی نے کسی کو آرڈر نہیں دیا کہ سٹے کی خلاف ورزی کرے ۔پنجاب اسمبلی میں سی پی اے سائوتھ ایشیاریجنل کانفرنس کروانے پر قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ تعریفی قرارداد سارہ احمد اور مہوش سلطانہ نے پیش کی جس میں سپیکر کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔فیصل آباد میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر حکومتی و اپوزیشن ارکان پھٹ پڑے ۔ حکومتی رکن جعفر علی ہوچہ کا کہنا تھا فیصل آباد میں جس طرح پولیس اہلکاروں کو قتل کیا جا رہا ہے جلد ہی فیصل آباد بھی کچے کا علاقہ بن جائے گا۔حکومتی رکن راؤکاشف رحیم کا کہنا تھا حلفا کہتا ہوں فیصل آباد میں ایسے کئی علاقے ہیں جو نو گو ایریا بن چکے ہیں۔ڈپٹی سپیکر کا کہنا تھا اگر ایم پی ایز امن و امان کی صورتحال پر تحفظات کااظہار کررہے ہیں تو اس کا حل نکالا جائے ۔ رانا آفتاب کا کہنا تھا فیصل آباد میں مغرب کے بعد اپنے گائوں سے واپس نہیں آ سکتے ۔اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کا کہنا تھا پورے پنجاب میں امن و امان کی مخدوش صورتحال ہے ۔ ایوان میں مسودہ قانون تنسیخ کھال پنچایت پنجاب 2025، مسودہ قانون سہولت بازار اتھارٹی پنجاب 2025، مسودہ قانون ترمیم نوٹریز 2025 اور مسودہ قانون صوبائی موٹر گاڑیاں 2025 پیش کر دئیے گئے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیز کے سپرد کرتے ہوئے سپیکر نے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔ پری بجٹ بحث میں حصہ لیتے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہاعام آدمی کو روڈ پر نیلی پیلی لائنوں اور کلینک آن وہیل سے کچھ نہیں ملے گا بلکہ بنیادی اشیائے خورونوش دی جائیں۔پنجاب حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنز شپ اتھارٹی کو ختم کر کے نئی اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔پنجاب اسمبلی میں پیش کئے گئے بل عوامی نجی شراکت داری ایکٹ 2025 کی تفصیلات کے مطابق نئی اتھارٹی عوامی نجی شراکت داری ایکٹ 2025 کے نام سے جانی جائے گی۔نئی بننے والی اتھارٹی کے ذریعے چھوٹے اور درمیانے درجے کے منصوبے بھی پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنز شپ کے بنائے جائیں گے ۔بل متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹی کو ریفر کر دیا گیا ہے جو دو ماہ میں ایوان میں پاس ہونے کے لئے پیش کرے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں