پولٹری،تمباکو شعبے میں سالانہ 330 ارب سے زائد ٹیکس چوری کا انکشاف
اسلام آباد (کامرس رپورٹر ) چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے انکشاف کیا کہ تمباکو سیکٹر میں سالانہ 300 ارب روپے کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے کہا کہ ایف بی آر نے آرڈیننس لانے میں پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا جو ناقابل برداشت ہے ، کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے اقدام کے باعث لوگوں میں ہراسمنٹ بڑھ رہی ہے ، چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اقدام کیے گئے ہیں۔ ہم سرکاری ملازم ہیں۔ صارف ٹیکس چوری کرتا اور ملزم ہمیں ٹھہرایا جاتا ہے ۔ کمیٹی رکن شرمیلا فاروقی نے کہا اپنا گھر ٹھیک کرنے کی بجائے ہراساں کرنے کے نئے راستے کھولے جا رہے ہیں ۔چیئرمین ایف بی آر بولے اگر ایسا ہے تو ایف بی آر کو بند کر دیں، حکام نے بتایا کہ آرڈیننس کے ذریعے کیے گئے اقدام کے باوجود تمباکو سیکٹر میں 3 سو ارب روپے کی چوری مکمل نہیں پکڑی جا سکے گی۔ آرڈیننس لانے سے 3 سو ارب میں سے محض 30 ارب ٹیکس اکٹھا کر سکیں گے یعنی 10 فیصد تک ریکوری ہو سکے گی، سگریٹ سیکٹر میں صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات حاصل کریں گے ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پھر تو 90 فیصد تمباکو سیکٹر کا ٹیکس ریکور کرنے میں ایف بی آر ناکام ہو گا، آرڈیننس پر کمیٹی نے اظہار تشویش کیا ۔