پنجاب اسمبلی ،مائیک توڑنے کی انکوائری کرائونگا، سپیکر

 پنجاب اسمبلی ،مائیک توڑنے کی انکوائری کرائونگا، سپیکر

لاہور ( سپیشل رپورٹر)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں گزشتہ روز بجٹ پر دوسرے روز بھی عام بحث کا سلسلہ جاری ہے ، اپوزیش اور حکومتی ارکان اسمبلی بجٹ کے بجائے مخالفین کو ہدف تنقید بناتے رہے ،سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے غیر پارلیمانی الفاظ کے استعمال کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے ارکان اسمبلی کو تنبیہ کی کہ پارٹی قیادتوں کے نام بگاڑنے کے بجائے بجٹ پر اظہار خیال کریں۔

اپوزیشن کی طرف سے ایون میں مائیک توڑنے کے الزام پر سپیکر پنجاب اسمبلی برہم ہو گئے کہا میں معاملے کی انکوائری کروائوں گا، اگر اپوزیشن کی ہلڑبازی سے مائیک ٹوٹے تو وہ ذمہ دار ہونگے حکومت کی اتحادی جماعت بجٹ میں جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر پھٹ پڑی ۔علی حیدر گیلانی نے کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 57 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن نے ایوان میں مائیک ٹوٹنے کا معاملہ اٹھا دیا ،ایوان میں سپیکر پنجاب اسمبلی نے معاملے کی انکوائری کا حکم دیا اور بولے اگر اپوزیشن کی ہلڑبازی سے مائیک ٹوٹے تو وہ ذمہ دار ہونگے اور نقصان بھی پورا کرنا ہو گا ،اپوزیشن لیڈر احمد بھچر سپیکر سے مخاطب ہو کر بولے اگر آپ نے ہمارے احتجاج کو ہلڑ بازی اور غنڈہ گردی کہنا ہے تو یہ بات حکومتی اراکین کو بھی بتا دیں احتجاج ہماراحق ہے آپ ہمیں احتجاج سے منع نہیں کر سکتے ۔ اعجاز شفیع کے معاملے پر آپ کو بار بار کہا سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائیں لیکن آپ نے نہیں نکلوائی،وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا اپوزیشن ہم نے بھی کی ہے ہم نے کبھی ایسا ماحول نہیں بنایا۔اقبال خٹک نے کہا عیسیٰ خیل اور لاہور کو اکٹھے ہی ضلع کا درجہ ملا مگر عیسیٰ خیل لاہور کی نسبت بہت بیک ورڈ ہے ،عیسیٰ خیل کو لاہور کے برابر کیوں نہیں لایا جا سکتا،ہر چالیس بچوں پر ایک استاد ہونا چاہئے ،اجلاس کا وقت ختم ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں