ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، کشیدگی بڑھنے پر تشویش : قومی سلامتی کمیٹی

ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، کشیدگی بڑھنے پر تشویش : قومی سلامتی کمیٹی

اسلام آباد (نامہ نگار،اے پی پی،دنیا نیوز) قومی سلامتی کمیٹی نے فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافے کے خدشات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان حملوں کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی قراردادوں، عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس پیر کو ہوا جس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا ، فیلڈ مارشل عاصم منیر، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر ، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ یہ فوجی حملے اس وقت کیے گئے جب ایران اور امریکا کے درمیان تعمیری مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا۔ کمیٹی نے ان غیرذمہ دارانہ اقدامات کو خطے میں کشیدگی بڑھانے کا سبب قرار دیا جو ایک وسیع تر تنازع کو ہوا دے سکتے ہیں اور بات چیت اور سفارت کاری کے مواقع کو کمزور کر رہے ہیں۔قومی سلامتی کمیٹی نے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج خود دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے ایران کے دفاع کے حق کی توثیق کی۔کمیٹی نے ایران میں بے گناہ جانوں کے ضیاع پر ایرانی حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ پاکستان کے اصولی موقف کو دہراتے ہوئے کمیٹی نے 22 جون کو فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد کشیدگی بڑھنے کے خدشات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ان حملوں کو بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کی قراردادوں، عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

اجلاس میں پاکستان کی متعلقہ فریقین سے قریبی سفارتی مشاورت کی پالیسی کو دوبارہ واضح کیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں اور اقدامات جاری رکھے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے اس تنازع کا حل تلاش کریں۔کمیٹی نے اس امر پر زور دیا کہ تمام فریقین بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی سے متعلق قوانین کی مکمل پاسداری یقینی بنائیں۔وزیراعظم آفس کے ذرائع نے ٹی وی کو بتایا فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کمیٹی کو امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔علاوہ ازیں قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس سے قبل ایران کے پاکستان میں متعین سفیر رضا امیری مقدم وزیراعظم ہاؤس پہنچے اور وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی، خطے میں امن و استحکام اور تازہ جغرافیائی و سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایرانی سفیر نے ایران ،اسرائیل، امریکا تنازع پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور ایران کے موقف سے آگاہ کیا جبکہ وزیراعظم نے پاکستان کے امن و استحکام اور سفارتی حل کے اصولی موقف کو دہرایا۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اورحکومتِ قطر اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم نے پاکستان میں قطری سفیر علی مبارک الخاطر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا ایسے نازک وقت میں تمام فریقین کو تحمل سے کام لیتے ہوئے خطے میں کشیدگی کم کرنے اور امن کے قیام کے لیے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔قطری سفیر نے غیر معمولی صورتحال میں فوری رابطہ کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے خطے میں کشیدگی کم کرنے اور امن کی بحالی کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کو تیز کرے گا۔سعودی سفیر نے بروقت رابطے اور تشویش کے اظہارپر وزیراعظم سے اظہار تشکر کیا اور کہا پاکستان اور سعودی عرب کو مل کر خطے میں امن کے لیے کام جاری رکھنا چاہئے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں