حکومت حسینہ کی حوالگی کیلئے بھارت پر دبائو ڈال سکتی ،بنگلہ دیشی صحافی
حسینہ واجد نے اگر سزا کے خلاف اپیل کرنی ہے تو پہلے اس کو سرنڈر کرنا ہوگا ہوسکتا ہے ، الیکشن فروری کی بجائے مئی،جون میں ہوں، دنیا مہر بخاری کیساتھ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )بنگلہ دیش کے صحافی نصیرالدین نے کہا ہے کہ 2013 میں بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدے کے تحت بنگلہ دیش کی موجودہ نگران حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ شیخ حسینہ واجد کوحوالے کیا جائے ۔ بھارت حوالے نہیں کرے گاتو یونیورسٹی کے طلبا نے مطالبہ کیا کہ شیخ حسینہ واجد کو انٹرپول کے ذریعے واپس لایاجائے ،دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ،ڈھاکہ میں یہ مطالبہ چل رہا ہے، اب بنگلہ دیش کی حکومت نے اس صورتحال کو کیسے نمٹانا ہے، بنگلہ دیش کی موجودہ نگران حکومت شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے حوالے سے بھارت پر دبائو ڈال سکتی ہے ، یہ صلاحیت ہے ،بنگلہ دیش میں الیکشن کے حوالے سے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں الیکشن ہوں گے ، یہ ضروری نہیں جس تاریخ کا اعلان کیا ہے اس پر ہوں، ممکن ہے کہ الیکشن اعلان کردہ تاریخ سے آگے ہوں،فی الحال الیکشن کی تیاری مجھے نظرنہیں آرہی،عام انتخابات 2026 میں ہوں گے ، ہوسکتا ہے ، فروری کی بجائے مئی،جون میں ہوں،جس طرح تیاری ہونی چاہئے اس طرح نہیں ہورہی،ان کا کہنا تھا اب شیخ حسینہ واجدکی سزا کا فیصلہ آگیا ہے ،اگر یہ مطالبہ آگیا کہ ریفرنڈم ہو تو الیکشن پیچھے چلے جائیں گے ،شیخ حسینہ واجد نے اگر اپیل کرنی ہے تو پہلے اس کو سرنڈٖر کرنا ہوگا،پھر اپنی سزا کے خلاف اپیل کرسکتی ہے ،شیخ حسینہ واجدکو پہلے گرفتاری دینی پڑے گی۔