پی اے سی کی صدارت شاہدہ اختر کے حوالے : پاور ڈویژن میں اربوں روپے کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف

پی اے سی کی صدارت شاہدہ اختر کے حوالے : پاور ڈویژن میں اربوں روپے کی مالی بےضابطگیوں کا انکشاف

چیئرمین پی اے سی جنید اکبر کی واپسی تک کمیٹی کی سربراہی تمام پارٹیاں کرینگی،ہر اجلاس میں سربراہ بدلنے پر اتفاق آڈٹ رپورٹ 24-2023 کا جائزہ ،پاور ڈویژن میں 8ہزار727 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں:حکام

اسلام آباد (اے پی پی)پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ارکان نے متفقہ طور پر جے یو آئی کی شاہدہ اختر علی کو اجلاس کی صدارت سونپ دی ۔ جمعرات کو پی اے سی کے ریکوزیشن اجلاس کے موقع پر اتفاق رائے سے طے پایا کہ جب تک چیئرمین پی اے سی جنید اکبر واپس نہیں آتے کمیٹی کی سربراہی تمام پارٹیاں کریں گی،ہر اجلاس میں کمیٹی سربراہ تبدیل ہو گا جبکہ پاور ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے پاور ڈویژن میں مجموعی طور پر 8ہزار727 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹ میں سے 9 ارب 34 کروڑ روپے سے زائد کی ریکوری ہو چکی ،چار ڈسکوز کے صارفین کو 9 ارب 14 کروڑ روپے کا غیر مجاز ری فنڈ دینے کا انکشاف کیا گیا ،دو لاکھ 93 ہزار 572 صارفین کو سلیب یا ٹیرف ریلیف دیا گیا ۔ رکن پی اے سی سید حسین طارق نے کہا کہ غلط بلنگ کرنے والے افسروں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی، ریکوری کتنی ہوئی۔ آڈیٹر جنرل نے کہا کہ ڈسکوز نے یہ ریلیف رننگ صارفین کو دیا، صرف ڈس کنیکٹڈ صارفین کو دینے کی اجازت تھی، میٹر ریڈر ریڈنگ کیلئے جاتے ہی نہیں ،سب سے زیادہ لیسکو نے صارفین کو ساڑھے سات ارب روپے کا ری فنڈ دیا۔ سی ای او میپکو نے کہا کہ معاملہ میں ملوث 43 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا ریکارڈ آج میں نہیں لایا جس پر پی اے سی نے برہمی کا اظہار کیا اور آڈٹ اعتراض موخر کر دیا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ کئی ڈسکوز میں میٹر ریڈنگ کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں