منشیات کے خلاف مہم میں ادارے عملی کام کریں،محض اجلاس کافی نہیں :اسلام آباد ہائیکورٹ
حکومت کو منشیات کے خاتمے کیلئے جوائنٹ ٹاسک فورس بنانی چاہیے ، چینلز پر مہم کی رپورٹ نظر نہیں آئی:جسٹس انعام امین تعلیمی اداروں میں منشیات خاتمہ کیس میں عملدرآمد رپورٹس عدالت میں جمع، مہم پر عملدرآمد کے حوالے سے پیمرا افسر طلب
اسلام آباد (دنیا نیوز) تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کے کیس میں عملدرآمد رپورٹس عدالت میں جمع کرا دی گئیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ڈائریکٹر لیگل آئی جی آفس طاہر کاظم، اے این ایف کے پراسیکیوٹر رانا ذوالفقار اور ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ آئی جی آفس کے ڈائریکٹر لیگل طاہر کاظم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں سٹیک ہولڈرز کی دو اہم میٹنگز ہو چکی ہیں جن میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کیلئے مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کو منشیات کے خاتمے کیلئے جوائنٹ ٹاسک فورس بنانی چاہیے ۔
عدالت کا مقصد یہ تھا کہ تمام متعلقہ ادارے مل بیٹھ کر اس مہم میں عملی طور کام کریں، محض میٹنگز بلانا کافی نہیں بلکہ ان پر عمل درآمد بھی نظر آنا چاہیے ۔ اے این ایف کے پراسیکیوٹر رانا ذوالفقار نے بتایا کہ ہر نجی تعلیمی ادارے میں ایک فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے اور ہر ماہ باقاعدہ میٹنگز ہوں گی۔ پیرا حکام نے آگاہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے ، 9 دسمبر کو 100 سکولوں کے نمائندگان پر مشتمل ٹیم کو بلا کر آگاہی سیشن منعقد کیا گیا۔ ہر سکول میں فوکل پرسن پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے پیمرا کی جانب سے منشیات کے خاتمے سے متعلق آگاہی مہم کے اشتہارات چینلز پر چلانے کا بھی ذکر کیا، تاہم ریمارکس دیئے کہ انہیں تاحال ایسی کوئی رپورٹ نشر ہوتی نظر نہیں آئی۔ عدالت نے مہم پر عملدرآمد کے حوالے سے آئندہ سماعت پر پیمرا کے متعلقہ افسر کو طلب کر لیا، سماعت 27 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔