سینیٹ میں اپوزیشن کا سال بھر احتجاج، صرف اپنی تنخواہ بل پر حمایت
پی ٹی آئی نے عوامی مسائل اور سرکاری ملازمین کی تنخواہ معاملہ پرخاموشی اختیار کی
اسلام آباد (سید قیصر شاہ) ایوان بالا میں سال بھر اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر تنقید اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہا اور حکومتی بلز بھی مخالفت کے ساتھ پیش کیے جاتے رہے ،رواں سال کے اوائل میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب ممبران کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے ترمیمی بل پیش ہوا۔ اپوزیشن نے بغیر کسی احتجاج کے اس بل کی حمایت کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ پی ٹی آئی جو ایوان میں ہر وقت احتجاج اور مخالفت برائے مخالفت کا انداز اپنائے رکھتی ہے نے بھی اس بل پر کوئی اعتراض کیا اور نہ بحث کی بلکہ خاموشی سے اس بل کی حمایت کرتے ہوئے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے لیے حکومتی ممبران کے ساتھ ایک پیج پر آگئی تاہم عوامی مسائل اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے پی ٹی آئی نے خاموشی اختیار کی ۔ مالی سال کے چھ ماہ گزرنے کے باوجود ملازمین اور محنت کشوں کو کم از کم تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی جبکہ اپنی تنخواہوں اور مراعات کے بل کوبلا تاخیر منظور کر لیا گیا۔ اس موقع پر پورا ایوان یکجا نظر آیا اور جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کے سوا کسی نے کوئی اختلافی بات تک نہیں کی۔