ناقص پلاننگ،ملک میں چینی کے بحران کا خطرہ

ناقص پلاننگ،ملک میں چینی کے بحران کا خطرہ

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)حکومت کی ناقص پلاننگ کے باعث ملک میں چینی کا بحران سر اٹھانے لگا۔ دو کروڑ سے زائد بوری ایکسپورٹ کرنے کے بعد رواں سیزن موسمی اثرات کے باعث گنے سے مٹھاس کی ریکوری میں کمی نے پیداواری اہداف کا حصول مشکل بنا دیا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

مارکیٹ میں قیمتیں تیزی سے بڑھنے لگیں۔فیصل آباد میں بھی چینی کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں۔ ایک ماہ کے دوران پرچون کی سطح پر فی کلو قیمت میں 15 روپے تک کا اضافہ ہوچکا ہے ۔ یکم جنوری کو 135 روپے کلو اوپن مارکیٹ میں ملنے والی چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے ۔ جبکہ ہول سیل مارکیٹ میں 6750 روپے کا بیگ اب 7300 روپے میں فروخت ہونے لگا ہے ۔ دوسری جانب ایکس مل ریٹ بھی 140 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے ۔ رمضان سے قبل اوپن مارکیٹ میں قیمت 200 روپے کلو تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق رواں سیزن کرشنگ کے دوران گنے سے مٹھاس کی حاصل شدہ پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ جس کی وجہ خشک سالی بتائی جا رہی ہے ۔ جبکہ گزشتہ سال مستقبل کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے بغیر دو کروڑ سے زائد چینی کی بوری ایکسپورٹ کرنا بھی مسئلے کی سنگینی بڑھا رہا ہے ۔ چینی کے تاجراسلم بھلی کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں ذخیرہ اندوزی کا کوئی امکان نہیں۔ قیمتیں بڑھنے کی وجہ موسمی اثرات، گنے کی قیمت میں اضافہ اور پیداوار میں کمی ہے ۔ جس کے باعث تقریبا 1 کروڑ بوری کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے قیمتیں کنٹرول میں رکھنے کے لیے حکومت سے بروقت اور پر اثر اقدامات اٹھانے کی درخواست کی ہے ۔ جبکہ شہریوں نے بھی چینی کی بے قابو ہوتی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ جن کا کہنا ہے کہ چائے سمیت روز مرہ کے دیگر کھانوں میں چینی کا استعمال عام ہے ۔ قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر عام صارف پر پڑ رہا ہے ۔ مہنگائی پر قابو پانے کی دعویدار حکومت اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں