سیاسی مداخلت 70 ہزار سے زائد مویشی شہر سے باہر منتقل نہ ہو سکے
کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے متعدد اعلانات کے باوجود گوالہ کالونی کا قیام بھی عمل میں نہ لایا جاسکا
گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر) سال 2025 میں بھی گوجرانوالہ کے 70 ہزار سے زائد مویشیوں کی شہر سے باہر منتقلی نہ ہو سکی۔ سیاسی مداخلت کے باعث ضلعی انتظامیہ اور حکومتی ادارے مویشیوں کو شہری حدود سے باہر نکالنے میں ناکام رہے ۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے متعدد اعلانات کے باوجود نہ تو مویشیوں کی منتقلی کو یقینی بنایا جا سکا اور نہ ہی گوالہ کالونی کا قیام عمل میں لایا گیا۔مویشیوں کی موجودگی نے شہر کی ٹریفک، صفائی اور سیوریج کے نظام کو شدید متاثر کر دیا ہے ۔ حکومتی ارکانِ اسمبلی اور سیاستدان مویشیوں کی شہر سے باہر منتقلی میں رکاوٹ بنتے رہے ، جس کے باعث کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور میونسپل کارپوریشن بے بس نظر آئے ۔ مختلف اوقات میں جی ٹی روڈ، جناح روڈ، حافظ آباد روڈ اور گوندلانوالہ روڈ جیسی مصروف شاہراہوں پر آوارہ بھینسیں مٹرگشت کرتی دکھائی دیتی ہیں، جن کے مالکان کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی جاتی۔
ان بھینسوں کے باعث شہر میں گندگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔متعدد بار مویشیوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے لیے آپریشنز شروع کیے گئے ، تاہم بااثر افراد کے دباؤ پر یہ آپریشنز دوسرے ہی روز بند کر دیے گئے ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے گوالہ کالونیوں کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، جسے بعد ازاں منسوخ کر دیا گیا۔گوجرانوالہ شہر کے کالج روڈ، گرجا کھ، نوشہرہ روڈ، گوندلانوالہ روڈ، نوشہرہ سانسی روڈ، کچا ایمن آباد، زاہد کالونی، کشمیر روڈ، فیروز والا روڈ، پسرور روڈ، رتہ روڈ، سول لائن، فرید روڈ، چمن شاہ روڈ، تالاب دیوی والا سمیت اندرونِ شہر کی 73 یونین کونسلوں میں 70 ہزار سے زائد گائے اور بھینسیں موجود ہیں۔ گلی محلوں میں قائم بھینسوں کے باڑوں کی وجہ سے سیوریج سسٹم ناکارہ ہو چکا ہے ، جبکہ گندگی اور مچھروں کی بھرمار کے باعث شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ مویشیوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کے لیے رواں سال 2025 میں حکومتی اداروں کی جانب سے متعدد اعلانات کیے گئے ، مویشی مالکان کو ڈیڈ لائن دی گئی، باڑے سیل کیے گئے اور مقدمات بھی درج کیے گئے ، تاہم نومبر میں اچانک یہ تمام اقدامات روک دیئے گئے ۔شہریوں نے فوری کارروائی کامطالبہ کیاہے ۔