پاکستان کو ٹیرف میں رعایت:پہلی بار امریکا سے تیل کی خریداری:ٹرمپ نے ٹیرف 29سے کم کرکے 19فیصد کر دیا

پاکستان کو ٹیرف میں رعایت:پہلی بار امریکا سے  تیل کی خریداری:ٹرمپ نے  ٹیرف 29سے کم کرکے 19فیصد کر دیا

واشنگٹن،اسلام آباد (نیوز مانیٹرنگ )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے لگ بھگ 69 ممالک سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 10 سے 41فیصد تک نئے درآمدی محصولات (ٹیرف) عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ اس فیصلے کے تحت پاکستان پر عائد پرانا ٹیرف، جو اپریل میں 29 فیصد مقرر کیا گیا تھا، اب کم کر کے 19 فیصد کر دیا گیا ہے جو دیگر ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے ۔۔

 بنگلہ دیش اور ویتنام پر 20 فیصد اور انڈیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہے ، لہٰذا اس اعتبار سے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو عالمی منڈی میں مسابقتی برتری حاصل ہو سکتی ہے ۔پاکستان امریکہ کو سالانہ 5.83 ارب ڈالر کی مصنوعات برآمد کرتا ہے ، جن میں 90 فیصد حصہ ٹیکسٹائل مصنوعات کا ہے ۔ اس کے علاوہ چمڑا، کھیلوں کا سامان، قالین، پلاسٹک، نمک، سیمنٹ، فرنیچر اور دیگر اشیاء بھی شامل ہیں۔ جبکہ امریکہ سے پاکستان کی درآمدات کا حجم صرف 1.74 ارب ڈالر ہے ۔ اس طرح تجارتی توازن تقریباً چار ارب ڈالر پاکستان کے حق میں ہے ۔تجارت کے شعبے کے ماہرین جیسے زبیر موتی والا، ثنا توفیق اور ڈاکٹر ایوب مہر نے اس پیشرفت کو پاکستان کے لئے خوش آئند قرار دیا ہے ۔ ان کے مطابق نا صرف پاکستان کو ٹیکسٹائل کے مزید آرڈرز ملنے کی امید ہے بلکہ امریکہ سے آئی ٹی، مائننگ، زراعت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھنے کی توقع ہے ۔

وفاقی حکومت نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ٹیرف سے متعلق کامیاب مذاکرات مکمل ہونے سے پاکستانی برآمدات کیلئے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان صدر ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے گا تاکہ معاشی ترقی اور باہمی خوشحالی کے مشترکہ اہداف کو فروغ دیا جا سکے ۔ نئی صورتحال کا اثر فوری دیکھنے میں آیا جب کاروباری روز کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ بلندیوں کی نئی سطح پر پہنچ گئی جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس 1644 پوانٹس اضافے کیساتھ ایک لاکھ 41 ہزار 34 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔ادھر وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیا ہے جبکہ بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ۔ اس طرح جنوب ایشیا کے 3 بڑے ملکوں میں سے پاکستان کو سب سے زیادہ رعایت دی گئی ہے ۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق جنوبی افریقا پر 30 اور سوئٹزرلینڈ پر 39 ، ترکیہ پر 15فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ۔پالیسیوں پر اختلافات کے سبب امریکا نے کینیڈا پر ٹیرف 25 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ۔

ٹرمپ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جن ملکوں پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیاگیا ہے ان میں برطانیہ، برازیل، فاکلینڈ آئی لینڈز شامل ہیں۔جن ملکوں پر 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں ترکیہ، اسرائیل، افغانستان، انگولا، بولیویا، بوٹسوانا، کیمرون، چاڈ، کوسٹا ریکا، آئیوری کوسٹ، کانگو، ایکواڈور، گنی،فجی، گھانا، گیانا، آئس لینڈ، اسرائیل،جاپان، اردن، لیسوتھو، مڈغاسکر، ملاوی، ماریشس، موزمبیق، نمیبیا، نورو، نیوزی لینڈ، نائیجیریا، شمالی مقدونیہ، ناروے ، پاپوا نیوگنی، جنوبی کوریا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، یوگنڈا، وناوتو، وینزویلا، زیمبیا، زمبابوے شامل ہیں۔ نکاراگوا پر 18 فیصد ٹیرف عائد کیا گیاہے ۔پاکستان کی طرح جن دیگر ملکوں پر 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں انڈونیشیا، ملائیشیا، فلپائن، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا شامل ہیں جن ملکوں پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں بنگلہ دیش ، سری لنکا، ویتنام اور تائیوان شامل ہیں۔ 25 فیصد ٹیرف میں قازقستان، تیونس اور مالدوا شامل ہیں۔ جن ممالک پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے ان میں الجزائر،لیبیا، بوسنیا ہرزیگوینا اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔اس کے علاوہ میانمار اور لاؤس پر 40 فیصد جبکہ شام پر سب سے زیادہ یعنی 41 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے 

واشنگٹن ،اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل )امریکہ سے معاہدے کے بعد پاکستان کا تیل صاف کرنے والا سب سے بڑا کارخانہ سنرجی پہلی مرتبہ کثیر ملکی توانائی کمپنی ویٹول کے ذریعے اکتوبر میں 10 لاکھ بیرل امریکی تیل درآمد کرے گا۔اس بات کی تصدیق جمعہ کو کمپنی کے نائب چیئرمین اسامہ قریشی نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کی۔پاکستان پہلی مرتبہ امریکی خام تیل درآمد کر رہا ہے جو حالیہ  تاریخی تجارتی معاہدے کے بعد ممکن ہوا۔ یہ معاہدہ کئی ماہ کی بات چیت کے بعد عمل میں آیا۔پاکستان کے تیل صاف کرنے والے سب سے بڑے کارخانہ سنرجی کے نائب چیئرمین اسامہ قریشی نے کہا ہے کہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کا لائٹ خام تیل رواں ماہ ہیوسٹن سے لوڈ ہو گا اور اکتوبر کے دوسرے حصے میں کراچی پہنچنے کا امکان ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے اور ویٹول کے درمیان طے پانے والے امبریلا ٹرم معاہدے کے تحت ایک آزمائشی سپاٹ کارگو ہے ۔ اگر یہ معاشی طور پر فائدہ مند اور دستیاب رہا تو ہم ہر ماہ کم از کم ایک کارگو درآمد کر سکتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ شپمنٹ دوبارہ فروخت کرنے کیلئے نہیں۔انہوں نے بتایا کہ اپریل میں ٹیرف کے اعلان کے بعد پاکستان کی وزارت خزانہ اور وزارت پٹرولیم نے مقامی ریفائنریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ امریکی خام تیل درآمد کرنے کے امکانات تلاش کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں