پہلے پاکستان،چین کوملانے والی شاہراہ ریشم سے جڑیں گے،پھر یہ راستہ ایران سے ہوتا ہوا یورپ تک جاسکتاہے:پاکستان کیساتھ10ارب ڈالر کی تجارت کرینگے:ایرانی صدر،لاہور اور اسلام آباد میں پر تپاک استقبال

پہلے پاکستان،چین کوملانے والی  شاہراہ  ریشم سے جڑیں گے،پھر  یہ  راستہ  ایران سے ہوتا  ہوا  یورپ تک جاسکتاہے:پاکستان کیساتھ10ارب ڈالر کی تجارت کرینگے:ایرانی صدر،لاہور اور اسلام آباد میں پر تپاک استقبال

لاہور،اسلام آباد(نامہ نگار،وقائع نگار،دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے صدر مسعود پزشکیان وزیر خارجہ عباس عراقچی اور اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے استقبال کیا۔

 ایرانی صدر نے لاہور پہنچ کر مزار اقبال پر حاضری دی اور صدر مسلم لیگ ن نوازشریف ،وزیراعلیٰ مریم نواز سے ملاقات کی۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا پاک ایران تجارت 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، پہلے پاکستان ، چین کو ملانے والی شاہراہ ریشم سے جڑیں گے ، پھر یہ راستہ ایران سے ہوتا ہوا یورپ تک جا سکتا ہے ۔ایرانی صدر کے دورے کا مقصد پاکستان کے ساتھ سالانہ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کی تجدید کرنا ہے ۔معزز مہمان کی اسلام آباد آمد پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ایئر پورٹ پر اُن کا استقبال کیا، اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ایئر پورٹ کو پاکستان اور ایران کے پرچموں سے سجایا گیا تھا ،مسعود پزشکیان کو ریڈ کارپٹ استقبال کے ساتھ ساتھ 21 توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی۔قبل ازیں، ایرانی صدر اپنے پہلے دورہ پاکستان میں لاہور پہنچے ، جہاں ان کا استقبال سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ،وفاقی وزیر ہاؤسنگ ریاض حسین پیرزادہ نے کیا، پنجاب حکومت کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

نوازشریف نے ایرانی صدر مسعود پز شکیان سے پرجوش مصافحہ کیا، وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے مہمان صدر کو لاہور آمد پر خوش آمدید کہا۔بچوں نے معزز مہمان کو گلدستے پیش کئے ، ایرانی صدر نے بچوں سے اظہار شفقت کیا ،ایرانی صدر مسعودپز شکیان نے لاہور ایئرپورٹ لاؤنج پر نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف سے رسمی ملاقات بھی کی، اس دوران دو طرفہ امور ،علاقائی صورتحال اور پاک ایران تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ایرانی صدر نے شاندار استقبال پر نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز کا شکریہ ادا کیا،ایرانی وفد نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی،پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، مزار اقبال پر چیئر مین رویت ہلال کمیٹی و خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے دعا کروائی،ا یرانی صدر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کئے اور علامہ اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔معزز مہمان نے علامہ اقبال کی فکر اور فلسفے کو عالم اسلام کیلئے مشعلِ راہ قرار دیا۔ایرانی صدر مسعود پز شکیان،ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور وفد کا پر تپاک استقبال کیا گیا، مزار اقبال پہنچنے پر پنجاب رینجرز کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی ،لاہورایئر پورٹ سے مزار اقبال تک اہم شاہراہوں کو خیرمقدمی بینرز سے سجایا گیا تھا۔

جبکہ ایرانی وفد کی سکیورٹی کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری ،صوبائی وزیر ملک صہیب احمد و دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔دورہ لاہور کے بعد ایرانی صدر واپس اسلام آباد پہنچ گئے ،جہاں ان کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا،نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ملاقات ہوئی ، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات کے دوران علاقائی استحکام، تجارت اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اہم شعبوں میں دوطرفہ روابط کے فروغ پر بھی بات چیت کی گئی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی ، اس دوران خطے میں امن و استحکام کے لیے تعاون پر اتفاق کیا گیا ،ملاقات میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششوں پر بات چیت ہوئی ، خواجہ آصف نے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز کے حل کے لیے ڈیفنس ڈپلومیسی کی اہمیت اجاگر کی ،ایرانی وزیر دفاع نے باہمی احترام و اعتماد پر مبنی تعلقات کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ، دونوں وزرائے دفاع نے پاک ایران تعلقات کے روشن مستقبل پر اظہارِ اطمینان کیا ، خطے کے امن، خوشحالی اور سکیورٹی کیلئے مل کر چلنے کا عزم کیا ۔سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی صدر آج وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے ، اسلام آباد میں وفود کی سطح پر بات چیت کی جائے گی۔ پاک ایران باہمی معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے ، ڈاکٹر مسعود پزشکیان آج چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر ایاز صادق سے بھی ملاقاتیں کریں گے ۔

ایرانی صدر کے اعزاز میں آج ظہرانے کا انتظام بھی کیا گیا ہے ، ایرانی صدر کی آج صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات شیڈول ہے ، صدر مملکت کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ بھی متوقع ہے ۔ ایرانی صدر کی عسکری قیادت سے بھی ملاقات متوقع ہے ، ایرانی صدر ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان کی بھرپور حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کریں گے ، ایرانی صدر نے دوران جنگ ایرانی پارلیمانی اجلاس میں بھی پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔حالیہ ایران اسرائیل جنگ اور بھارت کے پاکستان کے خلاف اسرائیلی اسلحے کے استعمال کے تناظر میں پاک ایران قریب آئے ہیں۔ باہمی ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کے مزید فروغ، پاک ایران باہمی منسلکی، توانائی و تجارت میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، پاک ایران سرحدی انتظام و سلامتی اور زائرین کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے ۔ملاقاتوں میں پاک ایران گیس پائپ لائن پر بات چیت بھی متوقع ہے ، ایران کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں شمولیت و فعال کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے ۔پاکستان آمد سے قبل ایرانی صدر نے تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاک ایران تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات بہترین ہیں۔ ہم شاہراہِ ریشم کے ذریعے پاکستان اور چین سے منسلک ہو سکتے ہیں، اور یہ سڑک ایران کے راستے یورپ تک جا سکتی ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ایران کے صدر کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، ایران کے صدر وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورہ سے نہ صرف تجارت ،سرمایہ کاری اور پاک ایران تعلقات میں اضافہ ہوگا بلکہ بارڈر پر مشترکہ مارکیٹس کے قیام اور سکیورٹی امور پر بھی پیشرفت متوقع ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں