قدرتی آفات سے بچائو کا منصوبہ 7 سال سے منصوبہ کاغذوں میں چل رہا : وزیر اعظم

قدرتی آفات سے بچائو کا منصوبہ 7 سال سے منصوبہ کاغذوں میں چل رہا : وزیر اعظم

اسلام آباد، گلگت بلتستان (نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ان 10 ممالک میں شامل ہے جہاں کلاؤڈ برسٹ جیسی قدرتی آفات آئندہ بھی آتی رہیں گی، اس لیے ہمیں بروقت تیاری کرنا ہو گی۔

سات سال سے قدرتی آفات سے بچاؤ کا منصوبہ صرف کاغذوں میں ہے، اب مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کو ہدایت دی کہ سیلاب اور دیگر آفات سے متاثرہ علاقوں کے لیے عالمی فنڈز حاصل کیے جائیں۔وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ اور زخمیوں کو فی کس 5 لاکھ روپے کے چیکس دئیے گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں، اور جب تک متاثرین دوبارہ اپنے گھروں میں آباد نہیں ہو جاتے ، وہ مسلسل دورے کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایڈوانس وارننگ سسٹم اولین ترجیح ہونی چاہیے، مگر بدقسمتی سے سات سال میں اس پر کوئی قابلِ ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔ امید ہے صوبائی حکومت بھی نقصانات کے ازالے میں کردار ادا کرے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ 100 میگاواٹ کا سولر منصوبہ رواں سال مکمل ہو جائے گا، جبکہ دانش اسکول کا بھی جلد سنگِ بنیاد رکھا جائے گا۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ علاقے کے مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، جس میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ، گورنر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان شامل ہوں گے ۔اس سے قبل گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کے نمائندے عالمی کانفرنسوں میں تو شریک ہو رہے ہیں لیکن اب تک **کوئی مؤثر فنڈز حاصل نہیں کیے جا سکے، جس پر تشویش ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں