نئے چینی سال کی آمد ہے اور پورے ملک میں بندروں کی قسمت جاگ اٹھی ہے کیونکہ یہ نیا سال جناب بندر سے منسوب ہے‘ اس لئے بندر کی تصاویر‘ کھلونے‘ چھوٹے بڑے ماڈلز اور آرائشی اشیا کا ایک رنگارنگ بازار سجا ہوا ہے۔ جس کو دیکھو اپنی طرف سے ایک انوکھا بندر تیار کرنے میں جتا ہوا ہے۔ ایک پرائمری سکول کے ٹیچر نے پتے کو مہارت سے تراش کر بندر بادشاہ (Monkey King) کے مشہور چینی کردار کی شکل بنا ڈالی۔ کسی نے مٹی کی مدد سے ماڈلز بنائے ہیں تو کوئی سبزیوں پر تصویر کھودنے پر تلا ہوا ہے۔ اور تو اور سپرمین بندر کے ماڈلز بھی دستیاب ہیں۔ غرض جتنے آرٹسٹ اتنی ہی بندروں کی شکلیں۔ نئے سال کی مناسبت سے شہرہء آفاق چینی کلاسیکی داستان 'مغرب کی طرف سفر‘ (Journey to the west) کے مرکزی کردار بندر بادشاہ (Monkey King) کا بھی کچھ تذکرہ کرتے چلیں جس پر متعدد فلمیں اور ٹی وی ڈرامے بن چکے ہیں اور آج کل پھر اس کا زور و شور سے ذکر ہو رہا ہے۔ چین میں رہنے والا شاید ہی کوئی باشندہ ہو جو بندر بادشاہ کے کردار سے واقف نہ ہو۔ قدیم داستان کے اس دیو مالائی کردار کی یہاں وہی اہمیت ہے جو شاید ٹارزن کے (مثبت کردار) اور ڈریکولا کے ( منفی کردار) کو دنیا بھر میں حاصل ہے۔ بندر بادشاہ کی چینی داستان بہت طویل ہے جس کی تفصیلات میں پڑے بغیر بس اتنا جان لیں کہ یہ لا زوال کردار ایک پتھر سے جنم لیتا ہے اور زندگی کی روشنی پانے پر ان تمام حیرت انگیز صلاحیتوں کا مظاہرہ کر سکتا ہے جو کسی انسان کے بس کی بات نہیں۔ یہ سیکنڈوں میں میلوں کا سفر طے کرتا ہے‘ بھاری بھرکم چٹانوں کو اٹھا سکتا ہے‘ ہوائوں کے رخ اور دریائوں کے بہائو کو قابو کر سکتا ہے۔ 'سن ووکھونگ‘ کے چینی نام سے مشہور یہ کردار بڑی بڑی بلائوں اور آفات کا ایک ہیرو کی طرح مقابلہ کرتا ہے۔ چند ایک ریسرچرز کے نزدیک بندر بادشاہ کا کچھ نہ کچھ تعلق ہندو بھگوان 'ہنومان‘ سے بھی بنتا ہے۔ ہم یہاں کے تھیٹرز میں اس کے کارناموں پر بنی ایک اینی میٹڈ فلم بھی دیکھ چکے ہیں اور غالباً ڈیڑھ گھنٹے کی اس چینی فلم نے موصوف کے اتنے کارنامے اتنی تیزی سے دکھائے کہ اگلے کئی گھنٹے پیٹ میں مروڑ اٹھتے رہے۔
اب اس قصے کو چھوڑتے ہوئے اس بات پر آ جاتے ہیں کہ اس نئے چینی سال میں پیدا ہونے والوں پر جناب بندر کیا اثرات ڈال سکتے ہیں۔ اس سال پیدا ہونے والوں کی شخصیت میں پھرتیلا پن اور مزاح کا عنصر ہوتا ہے جو یقیناً ہم بندروں میں بھی دیکھ سکتے ہیں‘ لیکن ان کے اس شرارتی مزاج سے لوگوں کو تکلیف بھی پہنچ سکتی ہے‘ جو بہرحال یہ لوگ جان بوجھ کر نہیں کرتے۔ ان کی دوسری خصوصیات میں تیزی سے سیکھنا بھی شامل ہے۔ اسی لئے یہ سوالات زیادہ کرتے ہیں اور ہر وقت مہم جوئی کی تلاش میں رہتے ہیں۔ اس سال پیدا ہونے والے گو کہ ذہین اور فطین ہوتے ہیں لیکن اپنی غیر ضروری جلد بازی سے اکثر اپنی اصل صلاحیتیں نہیں دکھا پاتے۔ اپنی پھرتی اور ذہانت کے باعث یہ طرح طرح کے کام کر سکتے ہیں لیکن سٹاک مارکیٹ کی ٹریڈنگ یا فلم کی ڈائریکشن جیسے کام ان کے مزاج سے زیادہ مطابقت رکھ سکتے ہیں۔ ان لوگوں سے بات چیت اور دوستی کرنا بڑا آسان ہوتا ہے لیکن عشق اور محبت کے معاملات میں یہ آسانی سے قابو آنے والے نہیں؛ البتہ جب ان کا جوڑ کسی سے بیٹھ جائے تو پھر کافی پکا بیٹھتا ہے۔ ان کا بہترین جوڑ 'بیل‘ اور 'خرگوش‘ کے سال میں پیدا ہونے والوں سے بن سکتا ہے جبکہ 'شیر‘ اور ایک عدد جانور (جس کا نام لئے بغیر گزارا کرتے ہیں) کے سال میں پیدا ہونے والوں سے ان کی بننا مشکل سمجھا جاتا ہے۔ یہ یاد رہے کہ یہ ساری باتیںہم چینیوں کی دی گئی معلومات کے حوالے سے کر رہے ہیں اور براہ راست اس کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کر سکتے۔ بندر کے سال میں پیدا ہونے والے خرگوش کے سال والوں سے شادی کریں یا شیر کے سال والوں سے اس سے ہمارا کچھ لینا دینا نہیں۔ ویسے بھی پہلے سے کسی شادی کی کامیابی یا ناکامی اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار یا جیت کی پیش گوئی کرنا بہت مشکل کام ہے۔
اب بندر کو ذرا آرام دے کر ان کروڑوں لوگو ں کی بات بھی کر لی جائے جو چھٹیاں گزارنے کے لئے اپنے گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔ ٹرینیں‘ بسیں اور ہوائی جہاز سب کھچاکھچ بھرے ہوئے ہیں اور ہوائی سفر‘ چاہے وہ اندرون ملک ہو یا بیرون ملک‘ کے کرائے اتنی ہی بلندی پر ہیں جن پر یہ جہاز اڑتے ہیں۔ اس مشکل صورت حال کے پیش نظر لاکھوں ایسے محنت کش بھی ہیں جو اپنی موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر ہائی ویز کے ذریعے اپنے آبائی علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔ اس موسم میں یہ سفر اتنا آسان تو نہیں لیکن ٹرین یا بس ٹکٹس کی عدم دستیابی اور اخراجات کے باعث یہ لوگ اس ایڈونچر کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے جنوبی چین کے صوبے 'گوانگ دونگ‘ کی انتظامیہ نے ورکرز کے لئے ایک ایسی کارگو ٹرین کا بھی انتظام کیا ہے جو ان کو موٹر سائیکلوں سمیت لے کر 'گوانگ شی‘ نامی جگہ تک لے جائے گی۔ اس ٹرین میں پہلے ٹکٹس انہی لوگوں کو دیا گیا ہے جو اپنے ساتھ اپنی موٹر سائکلیں بھی لے جانا چاہتے ہیں۔ اس سہولت کا ان ورکرز کو کافی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ ایک ہفتے سے زائد کی ان چھٹیوں کے دوران یہ لوگ انہی موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر اپنے گائوں دیہات کے ارد گرد بھی دوستوں‘ رشتہ داروں سے ملاقاتیں کر سکتے ہیں۔ اسی طرح بے شمار لوگ 'کارپول‘ کے ذریعے بھی سفر کر رہے ہیں۔ اپنی گاڑیوں پر گھروں کا رخ کرنے والے انٹرنیٹ پر اشتہار دے دیتے ہیں اور جو لوگ ان کے روٹ میں کہیں فٹ ہوتے ہیں وہ اپنے حصے کی رقم دے کر اس سفر کے حصے دار بن سکتے ہیں۔ اس حوالے سے گو کہ لوگوں کے کچھ تحفظات بھی رہتے ہیں مثلاً ایک شخص کے مطابق گزشتہ سال جن صاحب کے ساتھ اس نے کار کا سفر کیا تھا‘ وہ اسے اپنی منزل سے دور ہی کہیں اتار کر چلتے بنے تھے۔ ایک کار ڈرائیور کے بقول وہ کسی بھی ایسے شخص کو بلا معاوضہ لے جانے پر تیار ہے جو کم از کم آدھے سفر کے لئے کار ڈرائیو کر سکے۔ اس رش کے دوران اس قسم کی سہولت سے بھی فائدہ اٹھانے والوں کی کمی نہیں جو ٹرینوں یا بسوں میں سفر نہیں کر پا رہے ہیں۔ اسی دوران جب سب چھٹی پر جا رہے ہیں تو کوریئر کے ذریعے تحائف تقسیم کرنے والی بعض کمپنیاں افرادی قوت کے کمی کے باعث جز وقتی ملازم بھی رکھتی ہیں۔ چین میں الیکٹرونکس کی اشیا کے سب سے بڑے ریٹیلر 'سو ننگ‘ نے تجرباتی طور بڑے شہروں میں غیر ملکی طلبا کو بھی اس کام کے لئے رکھ لیا ہے‘ جو اضافی آمدنی اور چینی زبان کی مشق کے خاطر اس کام کو بخوشی کر رہے ہیں۔ چینی باشندے ان غیر ملکیوں خصوصاً چند ایک گوروں کو اپنے دروازے پر دیکھ کر حیران ہو رہے ہیں کیونکہ اب تک تو محنت صرف چینیوں کے کھاتے میں ہی لکھی ہوئی تھی۔
اس ساری بھاگ دوڑ کا حاصل یہ ہو گا کہ کروڑوں لوگ آنے والے اتوار کی رات اپنے خاندان اور رشتہ داروں کے ساتھ روایتی ڈنر میں شریک ہو سکیں گے۔ عام طور پر سال کا یہ واحد موقع ہوتا ہے جب خاندان کے لوگ اکٹھے ہوتے ہیں اور اس دوران خصوصی کھانوں کے ساتھ اکثر لوگ سنٹرل چائنا ٹی وی پر آنے والی خصوصی گالا نشریات سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ گھنٹوں جانے والی یہ براہ راست ٹرانسمشن چینی ٹی وی کا سال بھر میں بیک وقت سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شو ہے جو مشہور شخصیات اور گانے بجانے والوں سے سجا ہوتا ہے۔ رات بارہ بجتے ہی آتش بازی کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو اپنی پوری گھن گرج کے ساتھ ڈیڑھ دو گھنٹے تو ضرور ہی چلتا ہے۔ چین پوری دنیا میں ہونے والے فائر ورکس کا تقریباً نوے فیصد تک سپلائی کرتا ہے اور آپ اسی بات سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ نئے سال کی آمد پر یہاں کتنی دھماچوکڑی مچتی ہو گی‘ اوپر سے سال بھی بندر کا شروع ہو رہا ہے۔