NNC (space) message & send to 7575

موسم ابر آلود ہے!

صورتحال گزشتہ سے پیوستہ ہے جیسا کہ 19 نومبر کے کالم میں بیان کی تھی۔ بھاری بھرکم ڈبل ڈیکر جہاز محو پرواز ہے۔ مے ڈے کال آن ہے۔ موسم بدستور گرج چمک کے ساتھ ابر آلود ہے اور سٹارم بھی ہے۔ وزارت دفاع کے ماتحت اور ذیلی ادارے محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد‘ راولپنڈی اور اس کے گردونواح میں سیاسی موسم مزید پانچ گھنٹے غیر یقینی رہے گا اور موسم کی خرابی اور بار بار ائیرپاکٹس آنے کی وجہ سے پرواز کے عملے اور مسافروں میں جو خوف وہراس پایا جاتا ہے‘ اس کے باعث ایک ایک سیکنڈ ایک ایک منٹ سے بھاری اور ہر گھنٹہ ایک دن سے بھی زیادہ بھاری معلوم ہوتا ہے؛ تاہم پرواز کو مزید غیر ہموار ہونے سے بچانے کے لئے سینئر پائلٹ نے پرواز کی بحفاظت لینڈنگ تک عبوری مدت کے لئے جہاز کا مکمل کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے کیونکہ سول ایوی ایشن کے حکام اور ایئر ٹریفک کنٹرول نے معاون پائلٹ کی ہونے والی بعض کمیونی کمیشن کے ذریعے ان کی طرف سے دئیے جانے اور انہیں موصول ہونے والے پیغامات کی بنیاد پر سینئر پائلٹ کو اطلاع دی ہے کہ معاون پائلٹ کا کردار فی الوقت محدود سے محدود کر دیا جائے اور رسک کو زیرو ٹالرنس پر رکھا جائے جبکہ جہاز میں سوار دیگر فضائی عملے نے بھی معاون پائلٹ کی غیر معمولی حرکات و سکنات کی بنیاد پر سینئر پائلٹ کو معاون پائلٹ کے غیر متوازن رویے کی اطلاع دی ہے کہ انہیں سسٹم سے دور رکھا جائے تا وقتیکہ موسم نارمل نہ ہو جائے اور سرخ بتیوں کے نشان بُجھا نہ دئیے جائیں۔ سینئر پائلٹ نے موصولہ اطلاعات کی روشنی میں عملے کے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ معاون پائلٹ پر گہری نظر رکھی جائے اور ان کی طرف سے جاری ہر ہدایت کو کاؤنٹر چیک کروایا جائے اور ایسی کسی ہدایت پر عمل نہ کیا جائے جس کا مقصد ڈیوٹی روسٹرم میں تبدیلی یا سکیورٹی حکام کو ڈسٹرب کرنا ہو۔ دوران پرواز معاون پائلٹ کی عملے کے دیگر حکام کے ساتھ کھلے بندوں تُو تکرار ہونے کی وجہ سے جہاز میں سوار 342 مسافروں میں سخت اضطراب اور پریشانی پائی جاتی ہے۔ وہ معاون پائلٹ کے ہر کسی سے الجھنے اور شارٹ ٹمپر رویے کی وجہ سے بیزار ہیں۔ اکثر مسافر موقع ملتے ہی اپنی نشستیں تبدیل کرنا چاہتے ہیں لیکن بار بار اعلان کیا جا رہا ہے کہ تمام مسافر اپنی اپنی نشستوں پر تشریف رکھیں‘ حفاظتی بیلٹ باندھے رکھیں اور سینئر پائلٹ کے حتمی اعلان کا انتظارکریں۔ مسافروں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ معاون پائلٹ کی باتوں پر کان نہ دھریں۔ ساتھ ہی سینئر پائلٹ نے زمینی حکام کو ہدایت کی ہے کہ معاون پائلٹ کے ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے کے سارے کیریئر ریکارڈ کی ازسر نو چھان بین کی جائے‘ خاص طور پر معاون پائلٹ کی طرف سے اب تک کی جانے والی تقرریوں کا بھی باریک بینی سے جائزہ لیا جائے۔ اہم عہدوں پر تعینات افراد کے کیریئر پر بھی مفصل رپورٹس تیار کی جائیں‘ بالخصوص غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے اور دیگر ملکوں میں سکونت رکھنے والے ایسے افراد جو معاون پائلٹ کے بہت قریب ہیں اور جو اہم نوعیت کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں ان میں سے ہر ایک کا انفرادی ریکارڈ مرتب کرکے رپورٹ پیش کی جائے کیونکہ ایسی اطلاعات گردش میں ہیں کہ ایسے افراد اپنے دائرہ کار سے تجاوز کرتے ہوئے بعض غیرملکی پروازوں کے عملے سے براہ راست رابطے میں ہیں‘ جس سے معلومات کے افشا ہونے اور مفادات کے ٹکراؤ کے باعث قومی ادارے کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ 
دوسری جانب وزارت دفاع کے ہی ایک اور ذیلی ادارے سول ایوی ایشن کے مطابق زمینی صورتحال بھی اچھی نہیں اور بدستور بگڑ رہی ہے۔ سینئر پائلٹ کو ارسال کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرپشن نااہلی اور بُرے رویوں کی بنیاد پر گراؤنڈ، آف لوڈ اور برطرف کئے گئے پائلٹس نے ایک ہنگامہ کھڑا کیا ہواہے اور سب مل کر ایک ہی طعنہ دے رہے ہیں کہ ''ہور چُوپو‘‘ دیکھا ہم نے کہا تھا ناں کہ اتنی بڑی پرواز نئے پائلٹ کے حوالے نہ کرو‘ یہ ضدی ہے ناسمجھ ہے کھلنڈرا کھلاڑی ہے۔ کھیل اور بین الاقوامی پرواز چلانے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ یہ اپنی جان تو خطرے میں ڈالے گا ہی ساتھ ساتھ پوری پرواز مسافروں، عملے کے ارکان اور سکیورٹی حکام کو بھی لے ڈوبے گا‘ لیکن آپ نے ہماری ایک نہ سُنی۔ ہم نے آپ لوگوں کی منت سماجت کی تھی کہ ہم اپنی اصلاح کر لیں گے ہمیں ایک موقع دے دیں ہمارے غیر ملکی فضائی کمپنیوں سے بھی اچھے مراسم ہیں ہم نئے روٹس بھی لے لیں گے مگر آپ سب اس نئے پائلٹ کی الفت میں مبتلا تھے اور اس کی چکنی چُپڑی باتوں میں آ گئے۔ اب تو آپ لوگوں کو اندازہ ہو گیا ہوگا کہ جتنا تعاون ہم سینئر پائلٹ سے کرتے تھے نیا پائلٹ تو اس کا عشر عشیر بھی تعاون نہیں کرتا۔ کیا ہوا اگر ہم کُچھ مال ادھر ادھر کر لیتے تھے لیکن ہم ساتھ ساتھ فلیٹ میں نئے منصوبے نئے جہاز بھی تو شامل کررہے تھے۔ جب سے یہ نیا پائلٹ آیا ہے بتائیں کتنے نئے جہاز نیشنل کیرئیر میں شامل کئے گئے؟ جواب ہے ایک بھی نہیں۔ سینئر پائلٹ کو بتایا گیا ہے کہ نئے پائلٹ کی پوری کمپنی کا مستقبل ہی خطرے میں ہے اور غیر ملکی فنڈنگ کیس‘ جسے کافی عرصے سے ہمارے کہنے پر موخر رکھا گیا تھا‘ اب مزید التوا میں رکھنا مُشکل ہوگا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قانون غیر ملکی فنڈنگ کے بارے میں بڑا سخت اور واضح ہے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق الزام کو جھٹلانا بڑا مشکل ہو گا اور جس کے پاس فیصلے کا اختیار ہے اس کا کیریئر بھی ختم ہونے کو ہے اور اس نئے پائلٹ نے اس خودمختار ادارے کے سربراہ پر الزامات بھی لگائے ہیں۔ مختصر یہ کہ صورتحال کو سنبھالنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اور مزید یہ کہ تمام آف لوڈ کئے گئے پائلٹس نے ایک ساتھ ملاقات کر کے درخواست دے دی ہے کہ اس کا فیصلہ فوراً کیا جائے اور یہ درخواست منظور بھی کر لی گئی ہے۔ اگر اس موقع پر کوئی مدد نہ کی گئی تو پوری کمپنی بلیک لسٹ ہو جائے گی اور قانون کے مطابق اس میں کام کرنے والے عملے کے تمام ارکان بھی نااہل ہو جائیں گے جنہیں آف لوڈ اور گراؤنڈ کرنا پڑے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چونکہ اس کمپنی میں ہمارے بہت سے اہم ارکان بھی فرائض انجام دے رہے ہیں جنہیں ہم نے ڈیپوٹیشن پر ان کے حوالے کیا تھا لہٰذا فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں ان کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ جائے گا اس لئے تجویز کیا جاتا ہے اگر فیصلہ مؤخر کروانا مشکل ہے تو پھر ضروری ہو گا کہ اس کمپنی میں کام کرنے والے اپنے ارکان کو واپس بلا لیں۔ اس اقدام سے اپنے لوگ تو محفوظ رہیں گے ہی ساتھ ساتھ نئے پائلٹ کی کمپنی کپتان سمیت بلیک لسٹ ہو جائے گی اور الزام بھی ہم پر نہیں آئے گا۔
اس تمام تر صورت حال سے آگاہی کے بعد سینئر پائلٹ خاموش ہے اور دوران پرواز ایسا کوئی قدم نہ خود اٹھا رہا ہے اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے سے منع کر رہا ہے کیونکہ وہ اب بھی اس حق میں ہے کہ معاون پائلٹ کو مزید وقت دیا جائے۔ اگر اس وقت کوئی منفی اقدام کیا گیا تو معاون پائلٹ رد عمل میں کوئی انتہائی قدم نہ اٹھا دے۔ ایسا کوئی بھی اقدام خود سینئر پائلٹ کے کیریئر کو متاثر کر سکتا ہے اور خراب موسمی حالات میں ایمرجنسی لینڈنگ سے کولیٹرل ڈیمج کا خدشہ ہے جس سے سینئر پائلٹ سب کو بچانا چاہتا ہے؛ البتہ سینئر پائلٹ کو اب بھی امید ہے کہ بہتری آجائے گی۔ معاون پائلٹ سے ہونے والی آخری دو ملاقاتیں اہم نوعیت کی تھیں جس میں ورکنگ کے معاملے میں اہم امور زیر بحث آئے۔ سینئر پائلٹ محفوظ لینڈنگ کا منتظر ہے اور وہ اب بھی اپنے معاون پائلٹ کو بچانا چاہتا ہے جس کا انتخاب جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ سینئر پائلٹ نے خود کیا ہے۔ ناکامی کی صورت میں سینئر پائلٹ کو خود بھی بہت سے طعنوں اور تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے وہ بچنا چاہتے ہیں۔ سب پرواز کی محفوظ لینڈنگ اور سینئر پائلٹ کے حتمی فیصلے کے منتظر ہیں لیکن موسم کے سازگار ہونے میں ابھی بھی پانچ گھنٹے باقی ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں