ٹیکس دہندگان کو سیلز ٹیکس گوشوارے ای فائل کرنے میں مشکلات

 ٹیکس دہندگان کو سیلز ٹیکس گوشوارے ای فائل کرنے میں مشکلات

کراچی(آن لائن)سیلز ٹیکس فراڈ کے خطرے سے نمٹنے کے لیے 2006 کے سیلز ٹیکس رولز میں نئی ترامیم کے بعد۔۔

 ٹیکس دہندگان کو سیلز ٹیکس گوشوارے ای فائل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ اہم تبدیلیوں میں نئے اور موجودہ درآمد کنندگان، برآمد کنندگان، خوردہ فروشوں، تھوک فروشوں اور تقسیم کاروں کے لیے کاروباری سرمائے کی تفصیلات لازمی جمع کرانا، تمام رجسٹرڈ افراد کے لیے سالانہ بائیو میٹرک دوبارہ تصدیق اور تازہ فروخت کے لیے دوبارہ ٹیکس رجسٹریشن کی پیشگی تصدیق کی شرط شامل ہے ۔ اگرچہ ان اقدامات کا مقصد ایف بی آر کے کنٹرول کو مضبوط بنانا اور فراڈ انوائس کے استعمال کو روکنا ہے ، لیکن انہوں نے ٹیکس دہندگان کے لیے ان کی تعمیل کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں رکاوٹیں پیدا کر دی ہیں۔ ماہر ٹیکس کنسلٹنٹ نے ٹیکس دہندگان کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے وضاحت کی کہ نئے قوانین کے تحت سیلز ٹیکس گوشوارے اس وقت تک قبول نہیں کیے جائیں گے جب تک کہ ٹیکس دہندگان کے فراہم کنندگان اپنے متعلقہ ریٹرن فائل نہیں کر دیتے ۔ مقررہ تاریخ کے بعد ٹیکس دہندگان کو اپنے ریٹرن کی توثیق کرنے کے لیے پرچیز انوائسز اور ان پٹ ٹیکس کو حذف کرنے کے بعد دوبارہ گنتی شدہ سیلز ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے ، جس سے یہ عمل مزید مشکل ہو جاتا ہے ۔ٹیکس کنسلٹنٹ نے ایف بی آر پر تنقید کی کہ تبدیلیاں متعارف کرانے سے پہلے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ نئی ترامیم کے تحت سپلائرز کو پہلے سیلز ٹیکس ریٹرن جمع کروانے کی ضرورت ہوتی ہے ، اس کے بعد تھوک فروشوں کو اپنی بیلنس شیٹ کمشنر کی منظوری کے لیے فراہم کرنی پڑتی ہیں ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں