روئی ، پھٹی کی قیمتوں میں کمی ،کاشتکار،کاٹن جنرز پریشان
کراچی(آن لائن)روئی کی درآمدات پر سیلز ٹیکس کے استثنٰی کے باعث کاٹن ایئر 2024-25 کے دوران ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ روئی درآمد ہونے کی اطلاعات زیرگردش ہیں۔
ملک میں روئی کے بڑھتے درآمدی رجحان کے باعث مقامی روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان غالب ہونے سے کاشت کاروں اور کاٹن جنرز میں تشویش کی لہر پائی جارہی ہے ۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ ملک میں اب تک 13لاکھ سے زائد درآمدی روئی کی گانٹھیں پہنچ چکی ہیں جس کے باعث اندرون ملک روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے ۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مقامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کی فی من قیمتوں میں 500روپے کی کمی واقع ہوئی ہے جس سے پنجاب میں فی من روئی کی قیمت 17ہزار 500روپے جبکہ سندھ میں 17ہزار 300روپے کی سطح پر آگئی ۔ اسی طرح پھٹی کی قیمتوں میں بھی مندی کا رجحان ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اندرون ملک ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی خریداری سرگرمیاں گھٹنے سے جننگ فیکٹریوں میں روئی کے ذخائر بڑھتے جارہے ہیں اور اسی طرح منڈیوں میں پھٹی کے ذخائر میں بڑا اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل ملوں کی روئی کی درآمدات میں ریکارڈ اضافے کے باعث تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان امریکی روئی کا بھی سب سے بڑا خریدار بن گیا ہے ۔