اسٹاک مارکیٹ کریش:بدترین مندی کا نیا ریکارڈ:امریکی پابندیاں،انکم ٹیکس قوانین میں ترامیم اور پرافٹ ٹیکنگ وجہ بنی،ایک روز میں انڈیکس 4795پوائنٹس کم،کھربوں روپے ڈوب گئے
کراچی(بزنس رپورٹر) پاکستان اسٹاک ایکسچینج کریش کرگئی ، مندی کے نئے ریکارڈ قائم ہوگئے ،کمپنیوں کی ایڈجسٹمنٹس، امریکا کی پاکستانی کمپنیوں پر پابندیاں اور۔
پرافٹ ٹیکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث پاکستان سٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو تیسرے سیشن میں بھی تاریخ ساز مندی رہی اور ایک روزہ کاروبار میں مندی کے تمام سابقہ ریکارڈز ٹوٹ گئے جس سے انڈیکس کی 1لاکھ 11ہزار، 1لاکھ 10ہزار ،1لاکھ 9ہزار، 1لاکھ 8ہزار اور 1لاکھ 7ہزار پوائنٹس کی پانچ نفسیاتی حدیں بھی گرگئیں۔ مندی کے سبب 78.60فیصد حصص کی قیمتیں گریں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 5کھرب 41ارب 92کروڑ 02لاکھ 33ہزار 430روپے ڈوب گئے ۔مثبت معاشی اشاریوں، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے ، اصلاحات کا عمل جاری رہنے سے معیشت کی درست سمت پر گامزن ہونے کے باعث کاروبار کے آغاز پر اگرچہ 675پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن چند لمحوں بعد ہی مارکیٹ مندی کے عتاب میں آگئی ،آٹو موٹیو سمیت دیگر شعبوں میں انفرادی نوعیت کی خریداری سرگرمیوں کے سبب ریکوری، اتارچڑھاؤ سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی لیکن حکومت کی جانب سے انکم ٹیکس قوانین میں ترمیم کے ذریعے نان فائلرز پر مخصوص حد سے زیادہ شیئرز کی خریداری پر پابندی سمیت دیگر اقدامات کی خبروں ، میوچل فنڈز سمیت مالیاتی اداروں اور غیرملکیوں کی جانب سے جارحانہ انداز میں سرمائے کے انخلا سے مندی کی شدت دوبارہ بڑھی اور ایک موقع پر 5133پوائنٹس کی ریکارڈ مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی ،نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 4795.32 پوائنٹس کی کمی سے 106274.98پوائنٹس پر بند ہوا،کے ایس ای 30 انڈیکس 1555.74 پوائنٹس کی کمی سے 33353.30 پوائنٹس، کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 2684.19پوائنٹس کی کمی سے 67484.26پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 8935.99 پوائنٹس کی کمی سے 163531.23پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری حجم بدھ کی نسبت 5فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1ارب 16کروڑ 73لاکھ 61ہزار 955 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 472 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں صرف 66 کے بھاؤ میں اضافہ ، 371 کے داموں میں کمی اور 35 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔تین ٹریڈنگ سیشنز میں اسٹاک ایکسچینج سے تقریباً دس ہزار پوائنٹس کا انخلا ہوا۔یاد رہے کہ بدھ کو بھی پی ایس ایکس میں بڑے پیمانے پر فروخت کا دباؤ دیکھا گیا تھا۔ سرمایہ کاروں نے منافع خوری کا سہارا لیا اور100 انڈیکس میں ایک دن میں تاریخی کمی واقع ہوئی تھی۔انٹرمارکیٹ سکیورٹیز لمیٹڈ نے ایک نوٹ میں کہا کہ یہ ممکن ہے کہ منفی رجحان آج بھی جاری رہے ۔رپورٹ کے مطابق مزید کمی خریداری کے مواقع پیدا کرتی ہے ، خاص طور پر ان سرمایہ کاروں کے لیے جو نومبر کے آخر سے حالیہ تیزی میں شامل ہونے سے محروم رہ گئے ہیں۔ اسماعیل اقبال سکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سعد حنیف نے بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری تھا جس کی وجہ سے حصص اپنی اصل قیمتوں پر لوٹ آئے ،یہ ایک اچھا موقع ہے کیونکہ شیئرز دوبارہ پرکشش ہو گئے ہیں۔ٹاپ لائن سکیورٹیز نے کہا کہ شدید فروخت کا سلسلہ مقامی میوچل فنڈز سے بڑی مقدار میں رقم کی واپسی کے باعث شروع ہوا، جس پر اداروں کی طرف سے سال کے آخر میں منافع کے حصول نے مزید اضافہ کیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ افراتفری کا شکار ہو گئی۔