شرح سود میں کمی سست، چار فیصد ہونی چاہیے ،میاں ز اہد

کراچی (این این آئی) آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ شرح سود میں چھٹی بار کمی خوش آئند ہے ۔
،تاہم شرح سود کم کرنے کے تسلسل کی رفتارسست ہے کیونکہ مرکزی بینک ماضی کی غلطیاں دہرانا نہیں چاہتا۔ شرح سود میں صرف ایک فیصد کمی سے کاروباری برادری کومایوسی ہوئی ہے ۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں مزید ایک فیصد کمی کردی ہے جس کے بعد ملک میں یہ شرح 12فیصد پرآگئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ گزشتہ برس اپریل کے بعد سے شرح سود میں مسلسل چھٹی بارکمی خوش آئند ہے ۔ بلند شرح سود صنعتی اورکاروباری سرگرمیوں میں ہمیشہ رکاوٹ ثابت ہوئی ہے اوراب چونکہ معیشت کے حالات پہلے سے بہت بہترہوگئے ہیں اس لئے کاروباری برادری شرح سود میں چار فیصد کمی کا مطالبہ کررہی ہے مگر مرکزی بینک اس سلسلہ میں احتیاط سے کام لے رہا ہے ۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود خطے کے دیگرممالک کے مقابلے میں اب بھی زیادہ ہے ۔ حالیہ دیوالیہ ہونے والے ملک سری لنکا، بھارت اورنیپال میں شرح سود سنگل ڈیجیٹ میں ہے جبکہ بنگلہ دیش میں دس فیصد ہے مگرپاکستان میں شرح سود اب بھی ڈبل ڈیجیٹ میں ہے ۔