کپاس کی پیداوار متاثر،ٹیکسٹائل سیکٹر میں چیلنجز درپیش
کراچی(رپورٹ :حمزہ گیلانی)پاکستان میں کپاس کی پیداوار رواں سال بری طرح متاثر ہوئی ہے ، جس کے باعث ٹیکسٹائل سیکٹر کو ایک اور بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق،31 جولائی 2025 تک ملک بھر میں کپاس کی مجموعی آمد 5 لاکھ 93 ہزار 821 بیلز ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 8 لاکھ 44ہزار بیلز کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہے ۔ پنجاب میں کپاس کی آمد میں معمولی بہتری دیکھی گئی جہاں پیداوار 3 فیصد اضافے سے 2 لاکھ 93 ہزار بیلز سے بڑھ کر صرف 3 لاکھ 1 ہزار بیلز ہو گئی، اسکے برعکس سندھ میں صورتحال شدید تشویشناک رہی جہاں کپاس کی پیداوار 47 فیصد کمی کے ساتھ صرف 2 لاکھ 92 ہزار بیلز رہی جو گزشتہ سال 5 لاکھ 52 ہزار بیلز تھی۔زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ میں پیداوار میں کمی کی بنیادی وجوہات میں غیر موافق موسمی حالات، پانی کی قلت، اور زرعی لاگت میں نمایاں اضافہ شامل ہیں۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی مجموعی پیداوار 15 لاکھ بیلز سے کم ہو کر صرف 5 لاکھ بیلز کے قریب رہ گئی ، اس کمی نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے خام مال کی فراہمی کو شدید متاثر کیا ہے ، کاٹن بروکرز کے مطابق کراچی اور فیصل آباد میں 120 اسپننگ ملز اور 800 سے زائد جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں جس سے ہزاروں مزدور بے روزگاری کے خدشے سے دوچار ہیں۔