جڑانوالہ ،سمندری میں کسانوں سے اظہار یکجہتی،احتجاجی کیمپ

 جڑانوالہ ،سمندری میں کسانوں سے اظہار یکجہتی،احتجاجی کیمپ

جڑانوالہ (نمائندگان دنیا)جڑانوالہ اور سمندری میں میں جماعت اسلامی کسان بورڈ کی جانب سے کسانوں کے حقوق کے لیے اسسٹنٹ کمشنر دفتر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔ رہنمائوں نے خطاب کرتے کہا کسانوں کے حقوق پورے کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔۔

حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسان رل رہا ہے 3900 روپے فی من ریٹ دیا گیا لیکن گندم کی خریداری شروع نہ ہو سکی4800 روپے من آٹا اور گندم 3000 روپے من عجیب ریٹ کی منطق چل رہی ہے حکومت کسان کے ساتھ دشمن پالیساں بند کرے اور فوری باردانے کا حصول اور گندم کی خرید فوری شروع کرے اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ ہاوس اور پنجاب اسمبلی، وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ بھی کریں گے ۔ کسان کے ساتھ ہونے والا ظلم فوری بند کیا جائے ۔بار دانہ کے لیے بنائی گئی ایپ سے بھی باردانہ نہ مل سکا۔کسانوں کے حقوق کے لیے قائم کیے گئے احتجاجی کیمپ میں صدر جماعت اسلامی کسان بورڈ رانا طاہر منج،صوبائی نائب امیر رانا عبدالوحید، تحصیل صدر یوتھ باسم سعید،سیاسی کمیٹی کے صدر رانا سلطان محمود نے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے کسانوں کے حقوق کے لیے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ سمندری میں کسان بورڈ نے احتجاجی کیمپ غلہ منڈی کے سامنے لگایا گیا جس میں کسانوں نے شرکت کی اور گندم کے حالیہ بحران پر حکومت پر سخت تنقید کی مقررین نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے کاشتکار کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا گیا ہے کسان مجبوری کے عالم میں کم ریٹ پر گندم فروخت کرنے پر مجبور ہے کسانوں کے پاس گندم کے انبار لگے ہیں لیکن حکومت گندم خریدنے میں حیلے بہانے تلاش کر رہی ہے ایک تو حکومت کی جانب سے گندم کی فی من قیمت کم ہے اپر اسے خریدا بھی نہیں جا رہا انہوں نے مطالبہ کیا گندم کی فی من قیمت میں اضافہ کیا جائے اور کسان سے گندم خریداری کو آسان بنایا جائے حکومت سرمایہ دار کو نوازنے کی بجائے کسانوں کے مسائل حل کرے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں