الائیڈ ہسپتال میں کنٹراسٹ ایکسرے بند،مریض پریشان

الائیڈ ہسپتال میں کنٹراسٹ ایکسرے بند،مریض پریشان

فیصل آباد(بلال احمد)ر ی ویمپنگ کے بعد الائیڈ ہسپتال کی ظاہری چمک دھمک سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث مانند پڑنے لگی۔

 مشینوں کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی کے باعث ہسپتال میں 8 ماہ سے انتہائی اہم کنٹراسٹ ایکسرے کا سلسلہ بند ہونے سے مریض ہزاروں روپے کے عوض نجی لیبارٹریز سے ایکسرے کروانے پر مجبور ہوگئے ۔ الائیڈ ہسپتال میں 3ارب روپے کی جاری ری ویمپنگ کے ذریعے عمارت کی ظاہری حالت تو سنوار دی گئی مگر مریضوں کو سہولیات کی کمی کے عذاب سے نجات نہ مل سکی۔ نومبر 2023ء میں ری ویمپنگ کا کام شروع ہونے پر ان ڈور کی ایکسرے مشین اکھاڑنے کے بعد ڈی ایم ایس ایڈمن کیلئے مختص کمرے میں منتقل کرکے عارضی طور پر کام چلایا جانے لگا تاہم تعمیروتوسیع کا کام وقت مقررہ کے کئی ماہ بعد بھی نامکمل ہونے کے باعث مشین تاحال اسی مقام پر چلائی جا رہی ہے ۔ جہاں روزانہ کی بنیاد پر ڈیڑھ سو سے زائد معمول کے ایکسرے توکیے جاتے ہیں تاہم مرض کی تشخیص کے لیے ڈاکٹرز کی جانب سے تجویر کیے گئے کنٹراسٹ ایکسرے کی سہولت بند ہے ۔ نجی سطح پر کنٹراسٹ ایکسرے کی فیس 7سے 8ہزار روپے وصول کی جاتی ہے جو ہر عام آدمی کے بس کی بات نہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے معاملے کو نظر انداز کرنے پر مریض بھی پھٹ پڑے جن کا کہنا ہے تھا کہ پنجاب حکومت نے ر ی ویمپنگ کا کام شروع تو کروایا گیا لیکن اب ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کسی بھی علاجگاہ میں سہولیات کی دستیابی ہی مریضوں کیلئے تسلی کا باعث ہوتی ہے اربوں روپے کی لاگت سے عمارتوں کی تعمیر کرنے والوں نے سہولیات کے پہلو کو یکسر نظر انداز کردیا ہے ۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کنٹراسٹ ایکسرے کی سہولت بند ہونے سے ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ٹیسٹ کے لیے بیماری میں مبتلا مریض کو باہر لیکر جانا تکلیف بڑھانے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے سیکرٹری ہیلتھ علی جان اور وزیر صحت خواجہ سلیمان رفیق سے نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے ۔ دوسری جانب ایم ایس الائیڈ ہسپتال ڈاکٹرمحمد فہیم یوسف سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کوئی موقف نہ دیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں