ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ رہائشی کالونی کو بجلی بل میں غیر قانونی ریلیف ، کروڑوں خوردبرد

فیصل آباد(بلال احمد سے )ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کی رہائشی کالونی میں بجلی کے نرخوں میں خوردبرد اور غیر مجاز بینک اکاؤنٹ کے ذریعے رقوم رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔
جس سے قومی خزانے کو دو کروڑ چھیالیس لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ صارفین سے بجلی کے اصل نرخ کے بجائے غیر قانونی ریلیف کے ذریعے کم یونٹ ریٹ وصول کیا جاتا رہا۔ وصولی کیلئے بھی ادارے کا غیر منظور شدہ اکاؤنٹ استعمال ہوا۔ چیف سائنٹسٹ ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے دفتر میں کی گئی جانچ پڑتال کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ ادارے نے سال 2022تا 23کے دوران 4کروڑ اکتالیس لاکھ سے زائد رقم ادا کی۔ ادائیگی ایک ہی مرکزی کنکشن پراوسطاً فی یونٹ 44 روپے 21 پیسے کے حساب سے کی گئی۔ تاہم کالونی کے گھروں کو \\\"سب میٹروں\\\" کے ذریعے بجلی فراہم کی جاتی رہی، جہاں گھریلو نرخوں پر کمرشل ریٹ کے بجائے اوسطاً فی یونٹ 19 روپے چارج کیے ۔ یوں ان گھریلو صارفین سے کم نرخ پر وصولی کی گئی، جبکہ حکومت نے مکمل رقم کمرشل نرخوں پر فیسکو کو ادا کی۔ اس غیر قانونی ریلیف کی بنیاد پر دو کروڑ چھیالیس لاکھ روپے کا اضافی بوجھ قومی خزانے کو برداشت کرنا پڑا، جس کی نہ تو کوئی حکومتی منظوری موجود تھی اور نہ ہی اس کی قانونی حیثیت واضح کی جا سکی۔ دستاویزات کے مطابق کم نرخ پر بجلی کی وصولی اور محکمہ خزانہ کی اجازت کے بغیر بینک اکاؤنٹ کا قیام، دونوں اقدام بدانتظامی ہیں۔