چلڈرن ہسپتال :انجیوگرافی مشین ناقابل مرمت قرار

چلڈرن ہسپتال :انجیوگرافی مشین ناقابل مرمت قرار

فیصل آباد(بلال احمد سے )چلڈرن ہسپتال فیصل آباد میں بچوں کی دل کے امراض کی جدید تشخیص کیلئے نصب انجیوگرافی مشین ناقابلِ مرمت قرار دے دی گئی ۔

 گزشتہ تین سال کے دوران مشین کی بحالی کے لیے پانچ مرتبہ ٹینڈرز جاری کیے گئے ، تاہم ہر بار تکنیکی اور انتظامی رکاوٹوں کے باعث مرمتی عمل مکمل نہ ہو سکا۔ جس کے بعد اب ہسپتال میں قائم پیڈیاٹرک کارڈیالوجی وارڈ اب صرف ایکوکاریوگرافی کی محدود سہولت تک محدود ہو کر رہ گیا ہے ، جبکہ انجیوگرافی کیلئے والدین کو اپنے بچوں کو فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بھجوانے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔فیصل آباد کے چلڈرن ہسپتال میں 2018 میں مخیر افراد کے تعاون سے انجیوگرافی مشین نصب کی گئی تھی، جس کے ذریعے بغیر آپریشن بچوں کے دل کے سوراخ بند کرنے سمیت دیگر اہم پیچیدہ امراض کی تشخیص ممکن بنائی گئی۔ ابتدائی چند سال میں مشین کے ذریعے متعدد کامیاب کیسز نمٹائے گئے اور فیصل آباد سمیت گرد و نواح کے سینکڑوں بچوں کو لاہور یا دیگر بڑے شہروں کو جانے کی زحمت سے نجات ملی۔ تاہم 2020 کے بعد مشین میں فنی خرابیاں آنا شروع ہوئیں، جنہیں وقتی طور پر دور کیا جاتا رہا، مگر 2022 کے بعد مشین مکمل طور پر بند ہو گئی۔

انتظامیہ کی جانب سے 2022 سے 2024 کے درمیان پانچ بار ٹینڈرز جاری کیے گئے تاکہ مشین کی مرمت کی جا سکے ، لیکن یا تو بولی دہندگان نے حصہ نہیں لیا یا ٹیکنیکل شرائط پوری نہ ہونے کے باعث عمل مکمل نہ ہو سکا۔ جس کے بعد مشین کوناقابل مرمت قرار دے کر فائل بند کر دی گئی ہے ۔ اس صورتحال میں دل کے عارضے میں مبتلا بچوں کو فوری تشخیص اور علاج کے لیے ایف آئی سی یا دیگر مراکز صحت کی طرف ریفر کیا جا رہا ہے ، جو نہ صرف والدین پر مالی بوجھ ڈالتا ہے بلکہ مریض بچوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک تاخیر کا باعث بن رہا ہے ۔ چلڈرن ہسپتال میں تعینات ڈاکٹروں اور والدین نے کئی بار اس معاملے پر اعلیٰ حکام کی توجہ دلائی، مگر نہ تو محکمہ صحت نے بروقت فنڈز فراہم کیے اور نہ ہی کسی متبادل حکمت عملی پر عمل کیا گیا۔ شہریوں، سماجی حلقوں اور طبی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ فیصل آباد جیسے بڑے شہر میں بچوں کے لیے قائم ہسپتال میں انجیوگرافی کی سہولت فوری بحال کی جائے ۔ ایم ایس ڈاکٹر عامر نوید نے بھی مشین کی ناقابل مرمت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال چلڈرن ہسپتال کیلئے نئی انجیوگرافی مشین حکومت پنجاب کے منصوبے میں شامل نہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں