ٹیچرز یونین نے تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ مسترد کر دیا

ٹیچرز یونین نے تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ مسترد کر دیا

گوجرانوالہ (نیوز رپورٹر )سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کو پنجاب ٹیچرز یونین نے مسترد کر دیا۔

، اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے ، صوبائی حکومت نے بجٹ میں غریب سرکاری ملازمین کو الفاظ کے گورکھ دھندے اور اعداد و شمار میں الجھا کر رکھ دیا ہے ۔ ایک طرف تنخواہوں میں 25فیصد اضافہ کیا گیا دوسری طرف سے ٹیکسوں کا سارا بوجھ سرکاری ملازمین پر ڈال دیا گیا ہے ۔ 1 سے 16 گریڈ تک کے ملازمین بجٹ کے گورکھ دھندہ میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ ٹیکسز کا سارا بوجھ چھوٹے ملازمین پر ڈالنا سراسر ظلم اور زیادتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی نائب صدر پنجاب ٹیچرز یونین محمد طارق قریشی نے بجٹ سروے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی بجٹ میں سفری الائونس، میڈیکل الائونس، ہائوس رینٹ میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ ہی نہیں کیا گیا ہے ،سعیدہ اقبال، عبدالواحد ڈار، سخی سرور بھٹی، حافظ فقیر احمد ساہنگی کا کہنا تھا صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو فی الفور وزارت سے استعفیٰ دیدنا چاہئے ، وہ اپنی وزارت میں اساتذہ کو ریلیف دینے کے حوالہ سے بجٹ میں کوئی بات منوا نہیں سکے ۔ امتیاز احمد ڈار، محمد اصغر جاوید پھلروان، محمد یونس ضیا ، محمد شفیق بٹ کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم نے اساتذہ رہنمائوں سے ملاقاتوں میں ان کے مسائل حل کرنے اور ریلیف دینے کا جو وعدہ کیا تھا وہ وفا نہیں کر سکے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں