ٹیکس فراڈ، گرفتار ی کمشنر ا ن لینڈ ریونیو کی پیشگی منظوری سے مشروط

اسلام آباد (دنیا رپورٹ) ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مالیاتی بل بارے ڈیجیٹل اور پرنٹ میڈیا میں گردش کرنے والی متعدد خبریں درست نہیں۔۔
، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کی دفعہ A 37کے تحت ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متعلق قانونی دفعات پہلے ہی موجود ہیں۔ صرف اس انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر کمشنر ان لینڈ ریونیو تفتیش کی اجازت دے گا جس سے تفتیشی افسر کو ضابطہ فوجداری 1898(ایکٹ Vآف 1898) کے تحت پولیس سٹیشن کے انچارج جیسے اختیارات حاصل ہوں گے تاہم گرفتاری صرف کمشنر ا ن لینڈ ریونیو کی پیشگی منظوری کی صورت میں ہی ممکن ہو گی اگر تفتیشی افسر کو یہ یقین ہو کہ متعلقہ شخص نے ٹیکس فراڈ کیا ہے۔ اگر گرفتاری بدنیتی پر مبنی ہو تو معاملہ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کو حقائق جاننے کیلئے بھیجا جائے گا۔ کمشنر ان لینڈ ریونیو کی منظوری سے ابتدائی انکوائری اور باقاعدہ تفتیش لازمی قرار دی گئی ہے۔ ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے حالیہ ترامیم میں مزید بہتری لانے کیلئے آمادگی ظاہر کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کی ہے، جو مجوزہ ترامیم کا دوبارہ جائزہ لے کر ایسے حفاظتی اقدامات تجویز کرے گی جو ان اختیارات کے ممکنہ غلط استعمال کو روک سکیں گے۔ کمیٹی اس امر کو یقینی بنائے گی کہ جائز اقتصادی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور وہ اختیارات کے غیر قانونی استعمال سے بچاؤ کیلئے مزید حفاظتی اقدامات بھی تجویز کرے گی۔