بجٹ میں محنت کش طبقہ کیساتھ نا انصافی ہو ئی ، مزدور نمائندگان

بجٹ میں محنت کش طبقہ کیساتھ نا انصافی ہو ئی ، مزدور نمائندگان

اسلام آباد(نامہ نگار) مزدور نمائندوں اور ماہرین نے کہا بجٹ میں محنت کش طبقے کے ساتھ صریحاََ ناانصافی کی گئی، حکومت لیبر فورس کے حقوق، رجسٹریشن اور کم از کم اجرت کے تحفظ کو بجٹ ترجیحات کا حصہ بنائے۔۔۔

ایس ڈی پی آئی کے زیرِ اہتمام منعقدہ سیمینار میں مقررین نے متفقہ طور پر کہا کہ ملک کے محنت کش طبقے کو پالیسی سازی سے دانستہ طور پر دور رکھا جا رہا ہے ۔نشست کی نظامت ایس ڈی پی آئی کے ایڈیٹر پبلیکیشنز سلیم خلجی نے کی ۔ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شفقت منیر نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں محنت کش طبقہ کو مکمل طور پر نظراندازکیا گیا ۔پاکستان ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری اسد محمود نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ وفاقی بجٹ میں مزدوروں کی کم از کم اجرت کا سرے سے کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ پی ڈبلیو ایف کی قراۃ العین وحید نے کہا کہ خواتین کو ڈیجیٹل مہارتوں کی تربیت، کام کی جگہوں پر تحفظ، حفظانِ صحت، ڈے کیئر سہولیات اور مالی شمولیت کے لیے نرم قرضوں تک رسائی جیسے بنیادی اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ایپکا کے جنرل سیکرٹری اسد زبیر خان نے کہا کہ بجٹ میںمزدور کیلئے کوئی سہولت نہیں رکھی گئی ہے ۔ شفقات وڑائچ نے کہا کہ مزدوروں کو عارضی ملازمتوں اور تھرڈ پارٹی بھرتی کے غیر منصفانہ نظام سے نجات دلانے کی ضرورت ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں