پاکستان میں احساس ذمہ داری ، ورک کلچر کا فقدان،شیخ الجامعہ

پاکستان میں احساس ذمہ داری ، ورک کلچر کا فقدان،شیخ الجامعہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں احساس ذمہ داری اور ورک کلچر کا شدید فقدان ہے ۔

ہمارالمیہ یہ ہے کہ ہم آج سے 20 سال قبل موسمیاتی تبدیلیوں،تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل اور معاشی تنزلی کو مغربی پروپیگنڈا قراردے کر نظرانداز کرتے رہے اور ان تمام مسائل پر بروقت توجہ نہ دینے کی وجہ سے آج پوراملک اس کا خمیازہ بھگت رہاہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیکلٹی آف  فارمیسی جامعہ کراچی میں منعقدہ سالانہ آٹھویں کیریئرفیئر2024 سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کیریئرفیئرمیں ہیلتھ سروسزاور فارماسیوٹیکل انڈسٹریز کی 42 سے زائد مختلف کمپنیوں کے اسٹالز لگائے گئے ۔اس موقع پر 100 سے زائد طلباوطالبات کو ملازمت اور انٹرن شپ فراہم کرنے کیلئے انٹرویوزبھی کئے گئے ۔ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ صنعتوں اور جامعات کے مابین مضبوط اشتراک کیلئے مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھ کرپائیدار نصاب مرتب کرنا ناگزیرہے جس کے ذریعے طلبہ اپنی مصنوعات کو تیار کرکے مارکیٹ کا حصہ بناسکتے ہیں ۔اکیڈمیاء اور انڈسٹریز کے مابین اشتراک سے نہ صرف جامعہ کے فارغ التحصیل طلبہ کو بلکہ دوران تدریس بھی طلبہ کو ملازمت کے مواقع میسر آتے ہیں۔کیریئرفیئر کے انعقاد کا مقصد صنعتوں کے ساتھ روابط کو فروغ دینا ہے ۔ بعد ازاں رئیس کلیہ علم الادویہ جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر حارث شعیب اور کلیہ ہذا کے دیگراساتذہ کے ہمراہ شیخ الجامعہ نے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور اس کو خوش آئندہ قرار دیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں