وفاق کراچی کو بار بار نظر انداز کررہا ہے،میئر
کراچی (اسٹاف رپورٹر،این این آئی)میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بار بار کراچی کو نظر انداز کر رہی ہے ۔۔
حالانکہ کراچی پاکستان کا معاشی دارالحکومت ہے اور قومی خزانے میں سب سے زیادہ حصہ دینے والا شہر ہے ۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اگر کراچی کو نظر انداز کیا جائے گا تو مسائل جنم لیں گے اور ان کا حل نکالنا مشکل ہو جائے گا۔ میئر کراچی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ کراچی کے انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے معاونت فراہم کرے کیونکہ اس شہر کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ۔ مرتضیٰ وہاب نے کے فور منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ واپڈا اس کے لیے 40 ارب روپے مانگ رہی ہے مگر موجودہ بجٹ میں اس کے لیے جو رقم مختص کی گئی ہے وہ دس فیصد سے بھی کم ہے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنی کم رقم میں آخر منصوبہ کیسے مکمل ہو سکتا ہے ؟ ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال سے بظاہر وفاق کی غیر سنجیدگی واضح ہوتی ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ کراچی کے مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور کے فور جیسے اہم منصوبے کے لیے مکمل فنڈز فراہم کریں تاکہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولت فراہم کی جا سکے ۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے عوام اور سیاسی قیادت وفاق سے یہی امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے جائز مطالبات کو پورا کرے اور شہر کو اس کا حق دیا جائے ۔دوسری جانب بلدیہ ٹاؤن میں اسپورٹس کمپلیکس کی تزئین و تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے میئر نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اپنے وعدے وفا کریں ،گورنر سندھ کے کہنے پر درخواست بھیجی ہے اسے منظور کریں اور کراچی کے لئے 100 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کریں،مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی وفاقی وزیر منصوبہ بندی، وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو پیغام دیں کہ اس شہر میں وفاقی اداروں کا بہت زیادہ اسٹیک ہے لہٰذا کراچی کے مسائل کو حل کرنے میں ساتھ دیں، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھیوں سے بھی کہوں گا کہ آئیے مل کر اس شہر کا مقدمہ لڑیں تاکہ زیادہ بہتر طریقے سے کراچی کے ہر ضلع میں رہنے والوں کی خدمت ہوسکے ۔