سندھ میں ڈاکو راج ، شہریوں کا اغوا معمول بن گیا،جے یوآئی

 سندھ میں ڈاکو راج ، شہریوں کا اغوا معمول بن گیا،جے یوآئی

جیکب آباد(نمائندہ دنیا)جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)نے سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی، ڈاکو راج، اور ریاستی اداروں کی خاموشی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

جے یو آئی سندھ کے صوبائی ترجمان ڈاکٹر اے جی انصاری نے جیکب آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ڈاکو راج خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے ، شہریوں اور بچوں کو اغوا کرکے تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر ڈالنا معمول بن گیا ہے ، جبکہ ریاستی ادارے بے حس تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کے باعث عوام کو سازش کے تحت ڈاکوؤں اور قبائلی دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ کچے کے ڈاکوؤں کو پکے علاقوں کے بااثر افراد کی سرپرستی حاصل ہے اور انہیں جاگیردار سیاسی گروہ پناہ فراہم کر رہے ہیں۔پریس کانفرنس میں ضلع جیکب آباد کے جے یو آئی رہنما مولانا سلیم اللہ بروہی، مفتی عبدالشکور کھوسو، عبدالقادر چنہ، حاجی نذیر احمد مینگل اور دیگر شریک تھے ۔ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ اور سکھر میں جرائم، اغوا، ڈکیتی اور بھتہ خوری کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔ موبائل فون کے ذریعے بھتہ لینا، فصلوں کو آگ لگانا اور قتل کی دھمکیاں دینا روز کا معمول بن چکا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کو جدید ٹیکنالوجی، اسلحہ اور مکمل اختیارات دیے جائیں اور ڈاکوؤں کے خلاف بے رحم آپریشن کیا جائے ۔ جرائم میں ملوث سرداروں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے ۔جے یو آئی نے اعلان کیا کہ 30 جون کو سکھر میں قبائلی سرداروں کا جرگہ، جبکہ 17 جولائی کو امن و امان میں ناکامی کے خلاف وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی سندھ میں امن، انصاف اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرتی رہے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں