ملزمان کے شناختی کارڈ بند کرانے کی ہدایت
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور پولیس کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں اغواء برائے تاوان، ہائی وے ڈکیتیوں، مفرور و مطلوب ملزمان کی گرفتاری اور دیگر جرائم کی روک تھام سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب، ڈی آئی جیز ایڈمن کراچی، ٹی اینڈ ٹی، کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، اسٹبلشمنٹ، فائنانس، زونل و ڈویژنل ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز اور شعبہ تفتیش کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران زونل و ڈویژنل ڈی آئی جیز نے اپنے اپنے اضلاع میں اغواء برائے تاوان کے کیسز، ہائی وے پر ہونے والی وارداتوں، اور مفرور و خطرناک ملزمان کی گرفتاریوں سے متعلق تفصیلی رپورٹس پیش کیں۔آئی جی سندھ نے اغواء برائے تاوان کے کیسز میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر ڈی آئی جیز ویسٹ، سکھر اور لاڑکانہ کو سراہا اور شاباش دی۔ ان کا کہنا تھا کہ، \\\"میری خواہش اور عزم ہے کہ صوبے سے اغواء برائے تاوان کا مکمل خاتمہ کیا جائے ۔ یہ جرم جب بھی ختم ہوتا دکھائی دیتا ہے ، کسی نہ کسی صورت میں دوبارہ جنم لے لیتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ لوگوں نے محنت سے نہ صرف شہریوں کو ہنی ٹریپ اور اغواء برائے تاوان جیسے جرائم سے بچایا بلکہ ایک صنعت بن چکی ہنی ٹریپ وارداتوں پر بھی مؤثر قابو پایا۔\\\"آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عادی، مفرور اور مطلوب ملزمان موقع ملتے ہی سنگین جرائم جیسے قتل کا ارتکاب کر لیتے ہیں، اس لیے ان کی گرفتاری اولین ترجیح ہونی چاہیے ۔انہوں نے بتایا کہ شاہراہوں پر محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے \\\"سندھ پولیس ہائی وے پیٹرول\\\" قائم کی گئی ہے ، جبکہ حالیہ دھرنوں، احتجاج اور ٹریفک جام کے دوران ڈکیتی کی شکایات کو بھی سنجیدگی سے نوٹس میں لیا گیا ہے ۔آئی جی سندھ نے تمام افسران کو ہدایت دی کہ گرفتار ملزمان کی مکمل معلومات اور کیسز کی تفصیلات پی ایس آر ایم ایس میں لازمی درج کی جائیں۔شناخت پریڈ کو فوری طور پر مکمل کر کے عدالتوں سے ملزمان کے شناختی کارڈ بند کروائے جائیں۔تھانوں میں کیمرے نصب کیے جائیں اور خوش اخلاق عملہ تعینات کیا جائے ۔ڈی آئی جیز اپنے دائرہ اختیار میں تھانہ اسٹاف کی غیر ضروری تقرری اور تبادلوں پر کڑی نگرانی رکھیں۔آخر میں آئی جی سندھ نے اجلاس کے شرکاء کو صوبے میں دیرپا امن قائم رکھنے کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھنے کی ہدایت کی۔