بدامنی کیخلاف جئے سندھ محاذ کے مختلف شہروں میں مظاہرے
سکھر ،سجاول(نمائندگان دنیا)جئے سندھ محاذ کی کال پر سکھر سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بدامنی، اغواء، نہری قبضوں اور منشیات کے خلاف مظاہرے کیے گئے ۔
مظاہرین نے دریائے سندھ پر پنجاب کے مبینہ قبضے ، لاپتہ افراد کی بازیابی، اور حکومتی بے حسی پر شدید نعرے بازی کی۔ یعقوب سولنگی، وقار سومرو و دیگر رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے وسائل پر مقامی عوام کو حق دیا جائے ، بصورت دیگر احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔ سجاول میں جئے سندھ قومی پارٹی نے دریائے سندھ کے پانی پر وفاق کے کنٹرول اور سندھ کی زمینوں پر کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف بڑی احتجاجی ریلی نکالی۔ رہنماؤں نے کہا کہ پانی کی قلت سے سندھ کی زمینیں بنجر ہو رہی ہیں، وفاقی پالیسیاں سندھ دشمن ہیں۔ادھر آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا)نے سندھ حکومت کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے 19 جون کو کراچی پریس کلب اور سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ صدر مقبول حسین مہر نے کہا کہ حکومت نے تنخواہوں میں مناسب اضافہ نہ کر کے وعدہ خلافی کی ہے ۔ ایپکا نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہوں میں 50 فیصد اور پنشن میں 30 فیصد اضافہ، فوتی کوٹہ کی بحالی، ڈیلی ویجز ملازمین کی مستقلی اور میڈیکل و ہاؤس رینٹ الاؤنس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے ۔ایپکا رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو دفاتر کی تالا بندی اور بچوں سمیت سڑکوں پر دھرنا دیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہو گی۔