لاڑکانہ :وکلاء اور پولیس آمنے سامنے ،ڈی آئی جی کی برطرفی کا مطالبہ

لاڑکانہ (بیورو رپورٹ)لاڑکانہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب پٹھان کے درمیان کشیدگی نے شدت اختیار کر لی ۔۔
وکلاء نے لاڑکانہ پولیس رینج میں بڑھتے ہوئے قتل، اغوا برائے تاوان، ڈکیتی اور ڈاکو راج کے خلاف تحریک میں تیزی لاتے ہوئے ڈی آئی جی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے عدالتی کارروائیوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے سیشن کورٹ، ڈپٹی کمشنر آفس، الیکشن کمیشن، ٹریژری آفس، محتسب اعلیٰ اور دیگر اہم سرکاری دفاتر کے مرکزی دروازے پر احتجاجی دھرنا دیا۔ دھرنے کے باعث دفاتر کی آمد و رفت معطل ہو گئی اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ وکلاء نے قیدیوں کی گاڑیوں اور پولیس کی آمدورفت بھی روک دی، جب کہ ڈی آئی جی لاڑکانہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔احتجاج کے دوران بار کے صدر محمد اسماعیل ابڑو، نائب صدر جاوید بلیدی، جنرل سیکریٹری غلام مصطفیٰ مگسی سمیت دیگر وکلاء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ ڈویژن میں روز بروز جرائم بڑھتے جا رہے ہیں، جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ چند روز قبل ڈوکری میں وکیل محمد قاسم چنو کے بھائی اکرم عرف سونل چنو کو مزاحمت پر قتل کر دیا گیا۔ اس واقعے پر وکلاء نے ڈی آئی جی سے ملاقات کی، مگر ان کے غیر سنجیدہ رویے نے وکلاء کو مزید مشتعل کر دیا۔ دو دن کی مہلت دی گئی تھی جو اب ختم ہو چکی ہے۔
مطالبہ