انڈس ڈیلٹا ماحولیاتی بحران کا شکار، مینگرووز کو شدید خطرات لاحق

 انڈس ڈیلٹا ماحولیاتی بحران کا شکار، مینگرووز کو شدید خطرات لاحق

کراچی (اسٹاف رپورٹر)انڈس ڈیلٹا میں موسمیاتی تبدیلی، سمندری سطح میں اضافہ اور دریائے سندھ سے میٹھے پانی کی شدید کمی نے مقامی آبادیوں، معیشت اور حیاتیاتی تنوع کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

 اس ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے نجی و سرکاری شراکت داری، مقامی سطح پر مزاحمتی اقدامات اور پائیدار مینگرووز مینجمنٹ کی فوری ضرورت ہے ۔یہ بات مقامی ہوٹل میں منعقدہ \"نالج اینڈ رزلٹس شیئرنگ ورکشاپ\" میں کہی گئی۔ یہ ورکشاپ WWF پاکستان اور جرمن حکومت کے اشتراک سے انڈس ڈیلٹا میں مینگرووز کے تحفظ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے پراجیکٹ (فیز 2) کے تحت منعقد کی گئی۔ڈائریکٹر جنرل WWF پاکستان حماد نقی خان نے خطاب میں کہا کہ اگرچہ مینگرووز کی شجرکاری اور بحالی کے اقدامات جاری ہیں، تاہم میٹھے پانی کی قلت، زمین کے کٹاؤ، مٹی میں نمک کی زیادتی اور مچھلیوں کی تعداد میں کمی نے مقامی برادریوں کی معیشت کو شدید متاثر کیا ہے ۔ انہوں نے علاقے میں شمسی توانائی سے چلنے والے ڈی سیلینیشن پلانٹس تجویز کیے تاکہ پینے کے پانی کا بحران کم کیا جا سکے ۔سندھ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کے کنزرویٹر عارف علی کھوکھر نے بتایا کہ 1980 کی دہائی میں مینگرووز کا رقبہ 80,000 ہیکٹر تھا، جو اب مشترکہ کوششوں سے 250,000 ہیکٹر تک پہنچ چکا ہے ۔ ان درختوں نے نہ صرف روزگار کا ذریعہ فراہم کیا بلکہ ساحلی کٹاؤ اور طوفانی اثرات سے بھی مقامی برادریوں کا تحفظ کیا۔ WWF کے سینئر کنزرویشن مینیجر الطاف حسین شیخ نے بتایا کہ مینگرووز کی 30,000 ہیکٹر زمین پر شراکتی شجرکاری و نگرانی کا عمل مکمل ہو چکا ہے ۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں