ہیڈ ماسٹرز تقرری میں بے ضابطگی،پبلک سروس کمیشن کو فیصلے کی ہدایت

ہیڈ ماسٹرز تقرری میں بے ضابطگی،پبلک سروس کمیشن کو فیصلے کی ہدایت

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے ہیڈ ماسٹرز کی تقرری میں مبینہ بے ضابطگیوں پر سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی)کو اپیلوں پر جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تقرریوں میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا اور ایک سال گزرنے کے باوجود کمیشن نے اپیلوں پر کوئی کارروائی نہیں کی۔درخواست گزاروں کے وکیل اسد اللہ بلو نے بتایا کہ بعض امیدواروں نے تحریری امتحان میں اعلیٰ نمبر حاصل کیے مگر انٹرویو میں فیل کر دیا گیا، جب کہ کم نمبر لینے والے کامیاب قرار دیے گئے ۔ صدام حسین سمیت دیگر امیدواروں کے ساتھ زیادتی کی گئی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ کمیشن اپیلوں پر جلد فیصلہ کرے ،تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں اور میرٹ کی بالادستی قائم رہے ۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے کورنگی کے رہائشی شہری کی پولیس ہراسانی کے خلاف دائر درخواست پر آفس اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کر دی۔ سماعت کے دوران عدالت نے دریافت کیا کہ پولیس شہری پر \"مہربان\" کیوں ہے ؟ شہری نے بتایا کہ وہ زمان ٹاؤن میں پرچون کی دکان چلاتا ہے اور اس پر ماوا و گٹکا ایکٹ کے تحت تین مقدمات درج ہو چکے ہیں۔عدالت نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا معاملہ کیا ہے ، ایسا نہ کہا جائے کہ معلوم نہیں۔ عدالت نے وکیل کو ہدایت کی کہ آفس اعتراضات دور کیے جائیں، اس کے بعد کیس کو باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔ مزید سماعت 27 جون کو ہو گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں