علیان ہلاکت واقعہ:دوران انکوائری والد کو دھمکیاں،شہریوں کی مذمت

میرپورخاص(بیورو رپورٹ)علیان شہید واقعے کی انکوائری کے دوران غیر پیشہ ورانہ رویے اور مبینہ دھمکیوں کے الزامات نے معاملے کو سنگین بنا دیا ۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل ایک روڈ حادثے میں زخمی ہونے والے علیان نامی لڑکے کی سول اسپتال میرپورخاص میں مبینہ لاپروائی، ایمبولینس کی عدم فراہمی اور بروقت علاج نہ ہونے کے باعث موت واقع ہو گئی تھی۔ اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات کیلئے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔متاثرہ بچے کے والد عمران مغل کو اسسٹنٹ کمشنر غلام حسین کانیو کے دفتر میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے بلایا گیا، جہاں ڈی ایچ او ڈاکٹر امجد اعظم کی موجودگی نے انہیں حیران کر دیا۔ عمران مغل کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر نے ان کے بھائی علی کو کمرے سے باہر نکال دیا اور اس کے بعد ڈی ایچ او نے انہیں حراساں کرنے کی کوشش کی، حادثے کو ان کی اپنی غفلت قرار دیا اور کریمنل کیس درج کرانے کی دھمکیاں بھی دیں۔عمران مغل کا کہنا تھا کہ جس افسر کے خلاف انہوں نے شکایت کی تھی، اسی کو انکوائری کے وقت ان کے سامنے بٹھا کر دباؤ ڈالنا انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے ۔اس صورتحال پر مولانا حفیظ الرحمٰن، مفتی شریف سعیدی اور دیگر مذہبی و سماجی رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں شدید ردعمل دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ علیان کی موت اسپتال عملے کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے ، لیکن ورثا کی داد رسی کے بجائے ان پر دباؤ ڈال کر انکوائری کا رخ موڑنا قابلِ مذمت ہے ۔انہوں نے وزیراعلیٰ و دیگر متعلقہ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔