کباڑ خانوں کی رجسٹریشن،پولیس کا قانون سازی کیلئے ڈرافٹ سرخ فیتے کی ندز

کباڑ  خانوں  کی  رجسٹریشن،پولیس  کا  قانون  سازی  کیلئے  ڈرافٹ  سرخ  فیتے  کی ندز

کباڑ خانوں کو باقاعدہ لائسنس جاری کیا جائے ، کمپریس مشین کی جگہ پر کیمرے لگائیں گے ، اوقات کار اور جگہ کے تعین کی سفار ش ، ڈرافٹ منظوری کیلئے حکومت کو بھیجا نہیں جاسکا،ذرائع

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شہر قائد میں کباڑ خانوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے اقدامات محض اعلان ثابت ہوئے ،پولیس کی جانب سے کباڑ خانوں سے متعلق قانون سازی کیلئے تیار کیا گیا ڈرافٹ سرخ فیتے کی نذر ہوگیا۔ڈرافٹ منظوری کے بعد سندھ حکومت کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق تاحال اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔مجوزہ ڈرافٹ کے تحت شہر بھر میں چھوٹے بڑے 4 ہزار سے زائد کباڑ خانے نئی قانون سازی کے تحت کاروبار کریں گے ، کراچی پولیس نے کباڑ خانوں کو باقاعدہ حکومت سے رجسٹر کرنے کی سفارش کی ہے ۔ڈرافٹ کے مطابق تمام چھوٹے بڑے کباڑ خانوں پر ضلعی انتظامیہ یا دیگر ادارے رجسٹریشن کے ساتھ چیک اینڈ بیلنس رکھیں گے ، کباڑی جن چیزوں کی اجازت ہوگی وہی خرید سکیں گے ، تمام چھوٹے بڑے کباڑ خانے کمپریس مشین کی جگہ پر کیمرے لگائیں گے ۔ سفارش کی گئی کہ کباڑ خانوں کو باقاعدہ لائسنس جاری کیا جائے ، کباڑ خانوں کیلئے اوقات کار اور جگہ کا تعین کرنے کی سفار ش بھی کی گئی، کباڑیئے جو بھی چیزیں خریدیں گے اس کی انٹری اور تفصیلات باآسانی پولیس سمیت دیگر ادارے حاصل کرسکیں گے ۔پولیس حکام کے مطابق نشئی لوہے سمیت دیگر سامان گلی محلوں میں کباڑیوں کو فروخت کرتے ہیں جس سے جرائم اور نشئی افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔یاد رہے کہ ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ، ایس ایس پی اے وی ایل سی سمیت دیگر افسران نے ڈرافٹ تیار کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں