اربن فاریسٹ اور میواکی جنگلات کی منظوری فائلوں تک محدود

اربن فاریسٹ اور میواکی جنگلات کی منظوری فائلوں تک محدود

لاہور(سٹاف رپورٹر سے)شہر لاہور کے ٹری کور میں اضافے کے منصوبے پر بھی مبینہ مجرمانہ خاموشی سامنے آگئی۔عالمی یوم جنگلات کے موقع پر پنجاب کے ہر ادارے نے شجرکاری کی۔

عالمی یوم جنگلات کے بعد ہارٹی کلچر اور ترقیاتی اداروں کی طرف سے پر اسرار خاموشی ہے ۔شہر میں اربن فاریسٹ اور میواکی جنگلات کی منظوری فائلوں تک محدود ہے ۔ پی ایچ اے کی جانب سے پری مون سون شجرکاری کا آغاز نہیں کیا گیا۔ ایل ڈی اے کی ہاؤسنگ سکیموں میں بھی جنگلات لگانے کا کام تعطل کا شکار ہیں۔ایل ڈی اے ایونیو ون ، جوبلی ٹاؤن اور موہلنوال سکیم میں میاواکی جنگل لگانے کا دو سال سے منصوبہ فائلوں میں بند ہے ۔ شہر کے ٹری کور میں تین میاواکی جنگل کے ذریعے ڈیڑھ لاکھ پودے لگائے جانے تھے ۔ جنگل لگانے کے لئے اراضی کی نشاندہی کا معاملہ ٹھپ ہوچکا ہے ۔ کینٹ ڈرین پر شاہ پور کانجراں سے انفینٹری روڈ تک درخت نہ لگ سکے ۔ اپر چھوٹا راوی ڈرین اور شالیمار سکیپ چینل پر شجرکاری کا منصوبہ تعطل کا شکار ہے ۔ستو کتلہ ڈرین اور بہار شاہ ڈرین بھی ماحولیاتی آلودگی پھیلانے میں سرفہرست ہے ۔ ستوکتلہ اور بہار شاہ ڈرین پر بھی شجرکاری کا منصوبہ التوا کا شکار ہے ۔ لکشمی چوک ،گلشن راوی ، شادباغ ،محمود بوٹی اور مین آؤٹ فال ڈسپوزل سٹیشنز پر میواکی جنگل لگنے تھے ۔ ڈی جی ایل ڈی اے طاہر فاروق کا کہنا ہے کہ ایل ڈی اے کی سوسائٹیوں میں جنگلات لگا رہے ہیں، دیگر پرائیویٹ سکیموں کو بھی شجرکاری کی تلقین کی ہے ۔ ڈی جی پی ایچ اے طاہر وٹو کے مطابق اب تک شہر میں تین لاکھ نئے درخت لگا چکے ہیں، مزید شجرکاری کا پلان بنا رہے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں