سرکاری ملازمین اور مزدور تنظیموں کا اسمبلی کے باہر احتجاج
لاہور (خبرنگار) ایپکا پنجاب، اگیگا، پنجاب ٹیچرز یونین،پاکستان ملی لیبر فیڈریشن اور دیگر مزدور تنظیموں کے زیر اہتمام پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایپکا پنجاب کے صدر شفقت رسول و دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرکاری اداروں، خصوصاً سکولوں اور ہسپتالوں کی نجکاری کا عمل فوری طور پر روکا جائے کیونکہ اس سے ہزاروں ملازمین کے روزگار کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں،پنشن اصلاحات کو فوری طور پر واپس،لیوان کیشمنٹ اور 17اے کوفوری اور مکمل بحال کیا جائے ۔ پاکستان ملی لیبر فیڈریشن نے بجٹ کو ملازمین کش قرار دیا ہے ۔فیڈریشن کے صدر میاں غلام مصطفی، جنرل سیکرٹری رانا جبران اور پنجاب کے صدر عبدالمجید سالک نے مشترکہ بیان میں کہا موجودہ معاشی صورتحال اور مہنگائی کی بلند ترین شرح کے باوجود بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10فیصد اور پنشن میں محض 5 فیصد اضافہ کرنا زمینی حقائق سے مکمل طور پر لاتعلقی کا مظہر ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا سرکاری ملازمین کی کم از کم تنخواہ 75 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے۔