بلدیاتی الیکشن میں ممکنہ 2 سال تاخیر : مقامی حکومتوں پر افسروں کا راج برقرار

بلدیاتی الیکشن میں ممکنہ 2 سال تاخیر : مقامی حکومتوں پر افسروں کا راج برقرار

لاہور(عمران اکبر)بلدیاتی الیکشن میں ممکنہ 2 سال کی تاخیرکے باعث مقامی حکومتوں پر بیوروکریسی کا راج بر قرار رہے گا۔ انتخابات نہ ہونے کے باعث بجٹ 2025/26 میں ایک لاکھ سے زائد بلدیاتی نمائندے ترقیاتی کاموں میں حصہ لینے سے محروم ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق صوبے میں بلدیاتی الیکشن کا دنگل پروان نہ چڑھ سکا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کی 219مقامی حکومتوں کے فیصلے بلدیاتی نمائندوں کے بغیر کئے جا رہے ہیں ۔3ہزار 4سو یونین کونسلیں بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے ترقیاتی بجٹ سے محروم ہیں ،تاہم یہ فریضہ افسر شاہی انجام دے گی۔ بلدیاتی خودمختاری کیلئے قانون سازی سست روی کا شکار ہے ۔ ذرائع کے مطابق صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی لوکل گورنمنٹ بل پر فیصلہ نہ کرسکی ،محکمہ بلدیات کے قانونی مسودہ کے حل کے لئے دو ماہ کا وقت دیا گیاتھا لیکن محکمہ بلدیات کے نئے قانون کا فیصلہ نہ ہو سکا ۔پنجاب کے بجٹ 2025/26میں بھی بلدیاتی قانون سازی کے بارے میں واضح کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔ 2027/28میں بلدیاتی اداروں کو مالی خودمختاری دینے کا اعلان کیا گیاہے ۔دوسری طرف بلدیاتی عوامی شکایات کے ازالے کیلئے موبائل ایپ متعارف کی جائے گی۔وزیر بلدیات ذیشان رفیق ملک کا کہنا ہے بلدیاتی مسودہ بل قائمہ کمیٹی کے پاس ہے ،کوشش ہے کہ اسکو منظور کر ایا جائے ،منظوری کے بعد بلدیاتی الیکشن کی طرف جایا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں