اڑھائی سو گلیاں اکھاڑنے کے بعد اپ گریڈیشن کا کام بند، شہری پریشان

لاہور(شیخ زین العابدین)لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام فیز ون، شہر کی گلیوں کی بہتری کے لیے اٹھایا گیا حکومتی اقدام، اب تاخیر کا شکار ہوچکا ہے۔ اڑھائی سو سے زائد گلیوں میں اپ گریڈیشن کا کام بند ہوچکا ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور شہر کی پرانی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار گلیوں کو بہتر بنانے کے لیے لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام فیز ون کا آغاز کیا گیا تھا۔ یہ پروگرام صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں کا مشترکہ منصوبہ ہے ، جس کا مقصد گلیوں میں ٹف ٹائل، پی سی سی، نکاسی آب اور صاف پانی کی فراہمی کو بہتر بنانا تھا۔فیز ون کے تحت واسا نے واٹر سپلائی اور سیوریج کی اپ گریڈیشن کا کام مکمل کر لیا ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق نشتر ٹاؤن، راوی ٹاؤن، علامہ اقبال ٹاؤن اور گنج بخش ٹاؤن کی 250 سے زائد گلیوں میں یہ ابتدائی کام مکمل ہو چکا ہے۔ تاہم ان گلیوں کو اب تک میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کے حوالے نہیں کیا جا سکا۔ واسا اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے درمیان رابطے کے فقدان کے باعث اگلا مرحلہ ٹف ٹائل اور پی سی سی کا کام مکمل نہیں ہو سکا۔یہ گلیاں گزشتہ 7 ماہ سے اکھاڑی ہوئی ہیں۔ شہریوں کو گرد و غبار، کیچڑ، آمد و رفت میں رکاوٹ اور بچوں اور بزرگوں کے لیے خطرناک حالات کا سامنا ہے ۔اگرچہ منصوبے کی پہلی ڈیڈ لائن 30 جون مقرر تھی، لیکن تاحال اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ اب ڈیڈ لائن 30 جولائی کر دی گئی ہے، لیکن تعمیراتی کام کی رفتار مایوس کن ہے ۔ادھر محکمہ موسمیات کی جانب سے قبل از مون سون اور مون سون کی شدید بارشوں کی پیش گوئی کر دی گئی ہے۔ ایسی صورت میں ادھوری گلیاں پانی سے بھر جائیں گی، جو نہ صرف ٹریفک اور نقل و حرکت کو مفلوج کریں گی بلکہ سیوریج کی بیک فلو، مچھروں کی افزائش اور صحت عامہ کے سنگین مسائل کو بھی جنم دیں گی۔