غزہ:حماس نے جنگ بندی کی شرائط قبول کرلیں

غزہ:حماس  نے  جنگ  بندی  کی  شرائط  قبول  کرلیں

غزہ،واشنگٹن (اے ایف پی )حماس کی قیادت کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کو تسلیم کر لیا ہے ۔

حماس کا کہنا ہے کہ اس نے قطری اور مصری ثالثوں کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ۔ اب گیند اسرائیل کے کورٹ میں ہے ۔تفصیلات کے  مطابق حماس رہنما اسماعیل ہنیہ نے قطر ی وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن اور مصری انٹیلی جنس کے وزیر سے ٹیلیفون پر بات کی اور انہیں جنگ بندی کے معاہدے کے بارے میں حماس کی تجاویز اور شرائط کی منظوری کے متعلق آگاہ کیا ۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ ہم اب بھی غزہ کی پٹی میں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔اسرائیلی حکومت نے کہا کہ وہ حماس کی طرف سے قبول کردہ غزہ جنگ بندی کی تجویز پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ثالثوں کے پاس ایک وفد بھیجے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ جنگی کابینہ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ رفح میں آپریشن جاری رہے گا تاکہ یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے دیگر مقاصد کو آگے بڑھایا جا سکے ۔حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز قبول کرنے پر رفح کی گلیوں میں لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا اور ہوائی فائرنگ کی،لوگ خوشی کے آنسو رو رہے تھے اور اللہ اکبرکے نعرے لگا رہے تھے ۔امریکی صدر جو بائیڈن نے نیتن یاہو کیساتھ گفتگو میں کہا کہ رفح میں شہریوں کی حفاظت کے بغیر کوئی جارحانہ کارروائی نہیں ہونی چاہیے ،رفح پر حملہ غلطی ہوگی،ادھر وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا امریکی حکومت حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے کا جائزہ لے رہی ہے ۔محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا جنگ بندی کی تجویز پر حماس کے ردعمل کا جائزہ لے رہا ہے ، خطے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ بات کر رہے ہیں۔ میتھیو ملر نے ترکی اور اسرائیل سے اپنے اختلافات کو حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔اسرائیلی فوج نے رفح میں پناہ لینے والے شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری کردئیے جس کے نتیجے میں مشرقی رفح سے شہریوں نے انخلا شروع کردیا ۔اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا کہ مشرقی رفح میں موجود لوگ خان یونس شہر اور المواسی ٹاؤن میں موجود اسرائیلی فوج کی جانب سے بنائے گئے عارضی کیمپس میں چلے جائیں۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مشرقی رفح سے ایک لاکھ لوگوں کو نکال رہے ہیں۔یاد رہے 15 لاکھ فلسطینی شہریوں نے رفح میں پناہ لے رکھی ہے ۔ اسرائیل نے پیر کو رات گئے رفح پر شدید فضائی حملے کیے ۔ رفح کے علاقے میں 50 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔یونیسیف نے کہا ہے اسرائیلی بمباری کے باعث رفح شہر میں6لاکھ فلسطینی بچوں کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں ۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں رفح اور دیگر علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 52افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ۔ صیہونی حملوں میں ابتک 34ہزار 735فلسطینی شہید اور 78ہزار 100 سے زائد زخمی ہو چکے ۔گزشتہ روز رفح میں گھروں پر بمباری سے 22افراد شہید ہو گئے ۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران خواتین اور بچوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے جنسی تشددکی مذمت کرتے ہیں ۔ سات خصوصی نمائندوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی طرف سے بنیادی انسانی حقوق سے انکار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی ۔غزہ میں جنگ کے خلاف امریکی طلبا کے مظاہروں کے مرکز کولمبیا یونیورسٹی نے اپنی مرکزی گریجویشن تقریب کو منسوخ کر دیا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں